|

وقتِ اشاعت :   December 13 – 2013

pakistans-new-army-chief-raheel-sharif-calls-on-prime-minister-nawaz-sharifکوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ پاک فوج اس حقیقت سے آگاہ ہے کہ بلوچستان کی ترقی اصل میں پاکستان کی ترقی ہے ، پاک فوج وفاقی و صوبائی حکومتوں اور قومی اداروں کے ساتھ ملکر صوبے کی ترقی کے لئے اقدامات کررہی ہے ، قائد اعظم کے زریں اصولوں تنظیم ،اتحاداور ایمان کو اپنا کرہی ہم ایک مضبوط معاشرہ اور ملک تشکیل دے سکتے ہیں ،پاک فوج آواران میں زلزلے سے متاثرہ افراد کی مکمل بحالی کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھے گی وہ ۔کوئٹہ کے ای ایم ای ٹریننگ سینٹر کینٹ میں ہونے والی پاسنگ آؤٹ پریڈ تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ تقریب میں وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ،وفاقی و صوبائی کابینہ کے ارکان، اراکین سینٹ ،قومی و صوبائی اسمبلیوں ، چیف سیکرٹری بلوچستان ، صوبائی سیکرٹریوں ، اعلیٰ فوجی افسران ، پولیس حکام ، قبائلی عمائدین اور مختلف مکتبہ فکر کے افراد نے شرکت کی۔آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ریکروٹس کو تربیت مکمل کرنے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ فوج میں شامل ہونے والے نوجوان عسکری ذمہ داریوں کو بخوبی نبھائیں گے ،انہوں نے اس یقین کا اظہار بھی کیا کہ پاک فوج میں نئے شامل ہونے والے نوجوان بلوچستان کی روایات کے امین رہیں گے اور ملک وقوم کے مفاد کی پاسداری کرینگے ۔ جنرل راحیل شریف نے کہا کہ فوج کے ساتھ ساتھ پولیس اور فرنٹیئر کور کے نوجوانوں نے بھی تربیت حاصل کی ہے ان کی بہترین صلاحیتوں سے صوبے میں امن وامان کے قیام کیلئے مدد ملے گی ،پاک فوج میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کی شمولیت بلوچستان کی غیور عوام کی دفاع پاکستان سے گہری وابستگی کا مظہر ہے، انہوں نے کہاکہ فوج میں بلوچستان کے مزیدجوانوں کی شمولیت ان کے احساس محرومی کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ افواج پاکستان نے صوبے کے احساس محرومی کو دیکھتے ہوئے قوانین میں نرمی کرکے بلوچستان کے نوجوانوں کو پاک میں بھرتی کرنے کیلئے خصوصی اقدامات کئے ،یہ امر ہمارے لئے حوصلہ افزا ہے کہ 2010 سے لے کر اب تک 20 ہزار کے قریب بلوچ نوجوانوں نے پاک فوج میں شمولیت جبکہ 2 ہزار نوجوانوں نے پاک فوج کی سرپرستی میں آئی ایس ایس بی کی تربیت بھی حاصل کی جس کی بدولت آج پاک فوج میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے افسران اور جوانوں کی نمائندگی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے اور یہ بلوچستان کی عوام کی حب الوطنی اور دفاع پاکستان سے گہری وابستگی کا مظہر ہے، انہوں نے کہاکہ آج نوجوان جس پیشے کا انتخاب کررہے ہیں وہ باوقار طرز زندگی کی ضمانت کے ساتھ ساتھ مقدس ترین پیشہ ہے۔ ٹریننگ سینٹر میں پاک فوج کے جوانوں کے ساتھ فرنٹیئر کور اور پولیس کی ریکورٹس کو بھی تربیت دی گئی ہے جو آنے والے چیلنجز کا سامنا کرنے اور بلوچستان میں امن و امان قائم کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔آرمی چیف نے کہاکہ بلوچستان پاکستان کا سب سے بڑا اور اہم صوبہ ہے اللہ تعالیٰ نے بلوچستان بے پناہ وسائل اور بلوچ نوجوانوں کو صلاحیتوں سے نوازا ہے، افواج پاکستان نے محدود وسائل کے باوجود ملک کے دیگر اداروں کے ساتھ ملکر ہمیشہ کوشش ہے کہ صوبے کی معاشی اور تعلیمی ترقی میں مثبت کردار ادا کرے جس کی حالیہ مثال آواران اور گردو نواح میں آنے والے زلزلے میں فوج کا کردار ہے مشکل کی اس گھڑی میں پاک فوج نے کوشش کی کہ زلزلہ زدگان کو تنہائی یا محرومی کا احساس نہ ہو۔ بلوچستان کی ترقی اصل میں پاکستان کی ترقی ہے اور پاک فوج اس حقیقت سے بخوبی واقف ہے،بلوچستان کی ترقی میں پاک فوج ترقی میں ہم اپنا کردار ادا کرتی رہے گی ، انہوں نے کہا کہ قائد اعظم کے زریں اصولوں ایمان، اتحاد وتنظیم کو اپنا کر ہم ایک بہتر معاشرے اور ملک کی تشکیل کرسکتے ہیں ۔آرمی چیف نے اپنے خطاب میں کہا کہ کمانڈ سنبھالنے کے فوراً بعد کوئٹہ میں منعقد ہونے والی تقریب میں شرکت اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ اس علاقے سے میری گہری وابستگی ہے ۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نے تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمن قوتیں بلوچستان کے موجودہ نامساعد حالات سے فائدہ اٹھارہی ہیں۔پاس آؤٹ ہونے والے اٹھارہ سو ریکروٹس نے بینڈ کی دھن پر مارچ پاسٹ کیا اور مہمان خصوصی جنرل راحیل شریف اور وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ کو سلامی دی۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کامیاب ہونے والے ریکروٹس میں اعزازات تقسیم کئے اور انہیں مبارکباد دی۔