کوئٹہ (پ ر ) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی مذمتی بیان میں کہا گیا ہے کہ سرکاری مشینری کو استعمال میں لاتے ہوئے این اے272 کے نتائج کو تبدیل کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں حلقہ این اے 272 میں الیکشن ٹریبونل کی جانب سے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے فیصلے کے بعد حکمران غیر قانونی طریقے سے سرکاری مشینری کو استعمال میں لاتے ہوئے تربت انتظامیہ کے ارباب و اختیار کے ذریعے خزانہ آفس تربت میں بیلٹ کے تھیلوں کو تبدیل کر کے ایک بار پھر ٹھپہ مافیا کے ذریعے 11مئی کی طرح جعلی طریقے سے کامیابی کیلئے حکمرانوں کی تگ و دو قابل مذمت اور باعث شرم عمل ہے جس طرح اسٹیبلشمنٹ نے جنرل الیکشن میں انہیں مینڈیٹ دیا اور بلوچوں کی حقیقی و قومی مینڈیٹ کو بزور طاقت چرایا اب اسی منفی ہتھکنڈوں کو استعمال میں لاتے ہوئے دوبارہ گنتی کا مقصد بھی یہی ہے کہ سرکاری مشینری کے ذریعے تمام غیر قانونی ، غیر جمہوری اقدامات کرتے ہوئے فراڈ اور جعلی سازی کا سہارا لیتے ہوئے این اے 272کے نتائج کو تبدیل کیا جائے بیان میں کہا گیا ہے کہ اقتدار کے حوس میں حکمران قانون اور بلوچی روایات کی دھجیاں اڑانے سے بھی گریزاں نہیں بلوچستان کے غیور بلوچوں کو بخوبی علم ہے کہ حکمرانوں کو کوئی اختیار نہ کوئی مینڈیٹ ملا ہے معاشرے میں کرپشن ، اقرباء پروری کے بلند و بالا دعوے تو کئے جا رہے ہیں کیا این اے272 کے بیلٹ پیپرز کی تبدیلی کا عمل کرپشن کے زمرے میں نہیں آتا؟ اب ایک بار پھر گوادر اور تربت کے غیور بلوچوں کے مینڈیٹ کو سرکاری اہلکاروں اور حکومتی مشینری کے ذریعے چرانا حکمرانوں کو زیب نہیں دیتا بلوچستان میں نام نہاد بے اختیار حکمران سیاسی اخلاقیات سے عاری ہوتے جا رہے ہیں بیان میں کہا گیا ہے کہ تربت میں پارٹی کے مرکزی رہنماء و سینئر وکیل مہراب گچکی ایڈووکیٹ اور دیگر پارٹی کارکنان کو انتظامیہ کی جانب سے حراساں کرنا ، دھونس دھمکیاں دینا قابل مذمت ہے تربت میں غیر قانونی اقدامات سے انتظامیہ کو روکنے کی پاداش میں پارٹی رہنماؤں و کارکنوں کو انتظامیہ قانون ہاتھ میں لیتے ہوئے حالات کو خراب کرنے سے بھی گریز نہیں تربت انتظامیہ کے ارباب و اختیار حکمرانوں کے ایماء پر پارٹی کے خلاف غیر قانونی اقدامات پر اتر آئے ہیں پارٹی قانونی چارہ جوئی اور عدالت عظمیٰ ، انصاف فراہم کرنے والوں کی توجہ اس جانب مبذول کرانا چاہتی ہے کہ بلوچستان میں بی این پی کے مینڈیٹ کو اب بھی چرانے کا سلسلہ بند نہیں کیا گیا بیان کے آخر میں کہا گیا ہے رکن قومی اسمبلی واجہ عیسیٰ نوری حقیقی عوامی مینڈیٹ کے ذریعے کامیابی حاصل کر چکے ہیں اس سے قبل بھی دو مرتبہ بیلٹ پیپر گنتی کی جا چکی تھی اور بھاری اکثریت سے کامیابی کے باوجود اب بھی حکمران اوچھے ہتھکنڈوں سے پیچھے ہٹتے نہیں دکھائی دے رہے پارٹی کے سامنے بلوچستان کے مثبت روایات زیادہ اہمیت رکھتیں ہیں پارٹی ہر فورم پر ایسے غیر قانونی ناروا اور بے ناانصافیوں پر مبنی عمل پر خاموش نہیں رہی گے بلکہ عوام کے مینڈیٹ ، احساسات جذبات کی قدر کرتے ہوئے جعلی قیادت کو ہرگز اختیار نہیں دے کہ وہ عوامی مینڈیٹ کو ایک بار پھر چرائے ۔