|

وقتِ اشاعت :   December 15 – 2013

national partyکوئٹہ (آن لائن ) نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ 272کیچ گوادر کے نتائج پر روز اول سے پارٹی اور پارٹی کے امیدوار ڈاکٹر محمد یاسین بلوچ کے شدید اعتراضات اور تحفظات تھے اور انتخابات کے انعقاد سے قبل اور انتخابات کے روز بھی پارٹی امیدوار کے خدشات اور الیکشن کی شفافیت غیر جانبداری پر اعتراضات کو دور نہیں کیا گیا، پارٹی نے نتائج کی درستگی کے لیے ریٹرننگ آفیسر سے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا مطالبہ کیا لیکن اس قانونی اور جائز مطالبے کو مسترد کر کے مدمقابل امیدوار کی کامیابی کا اعلان کیا گیا، لیکن نیشنل پارٹی نے اس مسئلے پر واویلا، شور مچانے اور بلیک میلنگ کی بجائے قانونی ، آئینی اور مروجہ طریقہ کار کے مطابق حصول انصاف کے لیے الیکشن ٹریبونل میں اپیل دائر کی اور انصاف کے حصول کے لیے قانونی اور اخلاقی راستہ اختیار کیا، ترجمان نے کہا کہ الیکشن ٹربیونل نے پارٹی امیدوار کے ساتھ کی گئی ناانصافی پر دوبارہ دوبارہ گنتی کا فیصلہ دیاجو کہ برحق اور الیکشن کمیشن کی مروجہ قوانین کے مطابق ہے، اب گنتی سے قبل مخالف امیدوار اور ان کی پارٹی کی جانب سے بلاجواز اور بے سروپا واویلا اور پروپیگنڈہ \”چور مچائے شور\” کے مترادف ،انصاف، حق و صداقت کو چھپانے کی کوشش ہے، ترجمان نے کہا کہ جہاں تک حلقہ 272کیچ گوادر میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا تعلق ہے تو یہ گنتی الیکشن کمیشن کی زیر نگرانی دونوں امیدواروں کے نمائندوں کی موجودگی میں ہی ہوگی، ترجمان نے کہا کہ مذکورہ پارٹی نے خضدار سے قومی اسمبلی کے حلقہ میں تین مرتبہ ووٹوں کی گنتی کروائی اگر ان کا عمل اور مطالبہ جائز تھا تو ڈاکٹر یاسین بلوچ اور نیشنل پارٹی کو یہ حق کیونکر حاصل نہیں، جو حق وہ اپنے لیے درست سمجھتے ہیں وہی حق وہ دوسروں کو دینے کو تیار نہیں جو کہ یقیناًسیاست میں کھلا تضاد اور دوخلا پن کے زمرے میں آتا، ترجمان نے کہا کہ مذکورہ پارٹی کی جانب سے شدید واویلا سے یہ تاثر پختہ ہو جاتا ہے کہ ان کے مینڈیٹ جعلی اور کسی دوسری قوت کا مرہون منت ہے، ترجمان نے مزید کہا کہ حالیہ بلدیاتی انتخابات میں عوام نے نیشنل پارٹی کو دئیے گئے 11مئی کے مینڈیٹ کی تجدید اور توسیع کی لیکن مذکورہ جماعت بلوچستان اور بلخصوص این اے 272میں اپنی پوزیشن بتائے کہ وہ کہاں پر کھڑی ہے۔ترجمان نے کہا کہ نیشنل پارٹی کسی کے منفی سیاسی دباؤ اور بلیک میلنگ میں نہیں آئے گی، بلکہ عوامی مینڈیٹ اور عوام کی رائے پر ڈاکہ ڈالنے والوں کا پردہ فاش کرتے ہوئے انصاف کے حصول تک سیاسی جنگ جاری رکھے گی۔