کوئٹہ(خ ن ) : وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ صوبے میں تعلیم اور صحت کے شعبوں کی ترقی اور بہتری کے لیے صوبائی حکومت نجی فلاحی اداروں کی کاوشوں اور کوششوں کا خیر مقدم کرتی ہے ، گذشتہ روز فلاحی ادارہ برائے \”اقدامات غربت مٹاؤ\”(Poverty Eridication Initiative)کے چیف ایگزیکٹو شاہد یوسف نے وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سے ملاقات کی اور انہیں بریفنگ دی، اس موقع پر وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ فلاحی ادارہ بلوچستان میں تعلیم اور صحت کے شعبوں کی بہتری اور ترقی کے لیے صوبائی حکومت کے ساتھ ملکر اقدامات اٹھانا چاہتی ہے اور ان کا ادارہ دونوں شعبوں کی بہتری کے لیے دو ارب روپے خرچ کریگا، وزیر اعلیٰ بلوچستان کو بتایا گیا کہ بلوچستان کے سرکاری ہسپتالوں کے آپریشن تھیٹروں میں ضروری آلات اور سہولتوں کی کمی کو دور کرنے اور تعلیم کے شعبے کی بہتری اور بچوں کے داخلہ کی شرح میں اضافے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے، اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ تعلیم اور صحت کے شعبوں کی بہتری پر صوبائی حکومت کی خصوصی توجہ مرکوز ہے اور حکومت فلاحی اداروں ، غیر سرکاری تنظیموں اور ڈونرز کیجانب سے تعاون کا خیر مقدم کرتی ہے اور امید رکھتی ہے کہ بلوچستان میں مذکورہ شعبوں کی کارکردگی موثر بنانے میں صوبائی حکومت کی مدد کی جائے گی، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں تعلیمی شعبے کے انحطاط اور امن و امان کے باعث گذشتہ سال صوبہ میں بچوں کے سکولوں میں شرح داخلہ میں کمی آئی ہے، صوبائی حکومت اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے، صوبہ میں تین نئے میڈیکل کالجز اور 6یونیورسٹیاں قائم کی جا رہی ہیں ، تعلیم کے بجٹ میں 24فیصد اضافہ کیا گیا ہے، سرکاری ہسپتالوں میں ضروری مشینری اور آلات کی خریداری کے لیے ایک ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، جبکہ 6اضلاع میں مریضوں کو آپریشن کی سہولیات کے لیے سرجری کے شعبوں کو فعال کیا گیا ہے، حکومت تمام اضلاع میں یہ سہولیات پہنچانا چاہتی ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں بچوں کے شرح داخلہ کو مزید بڑھانے اور بہتر بنانے کے لیے مناسب اور پرکشش اقدامات کی ضرورت ہے ، وزیر اعلیٰ نے فلاحی تنظیم کے نمائندوں کو یقین دلایا کہ موجودہ مخلوط حکومت عوام کے وسائل کا ایک ایک پیسہ ان تک پہنچائے گی اور ماضی میں بدعنوانی کے حوالے سے جو تاثر بلوچستان سے متعلق پایا جاتا تھا موجودہ حکومت اس تاثر کو زائل کرنے کا مصمم ارادہ کر چکی ہے، فلاحی امدادی ادارے یقین رکھیں کہ اب بلوچستان میں کرپشن کی کوئی گنجائش نہیں رہی، تمام وسائل عوام کی امانت ہیں ہم اپنے بچوں کو بہتر تعلیم اور صحت کی سہولیات کی راہ میں بدعنوانی یا بد انتظامی کو کسی صورت برداشت نہیں کر سکتے، وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ فلاحی اداروں کے ساتھ حکومت بلوچستان کی جانب سے جلد مفاہمتی یاداشت پر دستخط کئے جائیں گے، اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ترقیات) اسلم شاکر بلوچ اور سیکریٹری تعلیم غلام علی بلوچ بھی موجود تھے۔