کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) کوئٹہ کے علاقے پشتون آباد میں بم دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور پچیس سے زائد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو سرکاری و نجی اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ۔کئی زخمیوں کی حالت خطرے میں ہے ۔ دھماکے سے کئی دکانوں اور ریڑھیوں کو نقصان پہنچا۔پولیس کے مطابق شہر کے گنجان آباد علاقے پشتون آباد میں مٹھا چوک پر ایک دکان کے باہر ریڑھی کے نیچے دھماکا خیز مواد نصب کیا گیا تھا جس کے پھٹنے سے ہر طرف تباہی پھیل گئی ۔ ایک شخص جاں بحق اور پچیس سے زائد زخمی ہوگئے۔ دھماکے سے ایک ہوٹل، دس سے زائد دکانوں اورکئی ریڑھیوں کو بھی نقصان پہنچا، دھماکے کے وقت لوگوں کا کافی رش تھا، جب دھماکا ہوا تو ہر طرف تباہی ہی تباہی پھیل گئی۔پولیس اور ایف سی نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ زخمیوں کو سرکاری و نجی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ سول اسپتال میں لائے گئے زخمیوں میں 9بچے بھی شامل تھے۔جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت شمس المدارس اولیاء کے طالب علم اور افغانستان کے صوبہ ہلمند کے رہائشی پچیس سالہ امیر محمد ولد علی خان علی زئی کے نام سے ہوئی ہے ۔ ایم ایس سول اسپتال ڈاکٹر نواز کبزئی کا کہنا ہے کہ چار زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے ۔ سول اسپتال لائے گئے 24زخمیوں میں آٹھ سالہ بشیر احمد، دس سالہ محمد، دس سالہ بسم اللہ ، بارہ سالہ عبدالجبار، تیرہ سالہ محمد قاسم ، چودہ سالہ جلال الدین ، سولہ سالہ نصر اللہ ،دس سالہ گلا لالئی پچیس سالہ مراد خان، تیس سالہ جلال ، ،عبدالغفوربڑیچ، نجیب اللہ ، حاجی جبار ، گل احمد، محمد نذیر، احمد شاہ ، محمد کمال تاجک، عبدالغنی ، دوست محمد، جعفر شاہ ، علاؤ الدین، اللہ نظر، محمد داؤاورنعمت اللہ شامل ہیں۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکا دیسی ساختہ بم کے ذریعے کیا گیا اور اس میں دو کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔