|

وقتِ اشاعت :   December 21 – 2013

front 2کوئٹہ ( این این آئی) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ اور رکن صوبائی اسمبلی سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ جو سیاسی جماعت برسر اقتدار ہوتی ہے وہ ہمیشہ یہ کہتی ہے کہ بلوچستان کا مسئلہ حل ہوگیا ہے ااور صوبے میں امن وامان ہے جب وہ اپوزیشن میں ہوتی ہے یا اقتدار سے ہٹ جاتی ہے تو پھر ان کو بلوچستان کا مسئلہ دوبارہ یاد آتا ہے بلوچستان کا مسئلہ حل ہوگیا ہے یا امن وامان قائم ہوگیا ہے اس بارے میں وزیراعلیٰ بلوچستان ہی بہتر جواب دے سکتے ہیں ،میرے خیال میں مڈٹرم الیکشن کی ضرورت نہیں اور اگر حکمرانوں نے کرانے ہیں تو کوئی انہیں روک نہیں سکتا انہوں نے یہ بات جمعہ کے روز اپنے آبائی گاؤں وڈھ سے ٹیلی فون پر این این آئی سے بات چیت کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے مسئلے کے بارے میں ابھی تک کوئی سنجیدگی سے بات سامنے نہیں آئی جو سیاسی جماعت حکومت میں ہوتی ہیں اسے سب کچھ ٹھیک نظر آتا ہے اس کی مثال اس طرح ہے کہ اندھے کو ہر چیز ہری نظر آتی ہے انہوں نے کہاکہ ہماری پارٹی گذشتہ 30سالوں سے اپوزیشن میں ہے ان میں صرف ساڑھے 16ماہ ہم اقتدار میں رہے وزیراعظم میاں نواز شریف سے فی الحال کوئی رابطہ نہیں جب وہ اپوزیشن میں ہونگے تب ان سے رابطہ ہوگا جب ان سے پوچھا گیا کیا آپ مزید کتنا انتظار کرینگے انہوں نے کہاکہ ہم 30سالوں سے اپوزیشن میں ہیں اب دیکھتے ہیں کہ مزید کتنا ہم اپوزیشن میں رہتے ہیں انہوں نے کہاکہ ہم نے ہمیشہ جمہوریت کیلئے جدوجہد کی ہے ہم نے کبھی بھی جمہوریت پر شب خون نہیں مارا اور نہ ہی مڈٹرم الیکشن کی حمایت کرینگے کیونکہ جمہوریت آمریت سے بہت بہتر ہے چاہیے لنگڑی لولی کیوں نہ ہوں جمہوریت ہی ہمارے مسائل کا حل ہے انہوں نے کہاکہ یہ ہمیشہ کہا جاتا ہے کہ بلوچستان کا اہم مسئلہ ہے مگر اس کو سنجیدگی سے حل کرنے کیلئے کبھی کسی نے کوشش نہیں کی جو سیاسی جماعتیں جب اپوزیشن میں ہوتی ہیں تو وہ بڑے دعوے کرتی ہیں جب وہ اقتدار میں ہوتی ہے تو وہ سب کچھ بھول جاتے ہیں جب وہ اقتدار سے باہر آتے ہیں تو انہیں بلوچستان کا مسئلہ دوبارہ یاد آجاتا ہے بلوچستان کا مسئلہ حل ہوا ہے یا نہیں اس کا جواب وزیراعلیٰ بلوچستان ہی دے سکتے ہیں بلوچستان کا مسئلہ حل ہوا یا نہیں ہوا میں اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا انہوں نے کہاکہ میں گذشتہ ڈھائی ماہ سے اپنے آبائی گاؤں وڈھ میں موجود ہوں اور میر ا اپنی پارٹی سے مسلسل رابطہ ہے اور سیاسی صورتحال سمیت دیگر امور پر گہری نظر ہے جلد ہی میں کوئٹہ آؤں گا۔