کوئٹہ (آن لائن )بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا ہے کہ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز لانگ مارچ کی اندرونی سندھ پرُ جوش و انقلابی پذیرائی و سندھی قوم کی مارچ میں شمولیت نے سامراجی ریاست کی اینٹ سے اینٹ بجا دی ہے جس سے خوف زدہ ریاست کے خفیہ اداروں کی جانب سے ماما قدیر و لانگ مارچ شرکاء کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں اقوام متحدہ و عالمی اداروں کو ان دھمکیوں کو سنجیدگی سے لے کر فورا قابض ریاست پر دباؤ ڈالنا چاہئے مرکزی ترجمان نے کہا کہ سندھ دھرتی کے فرزندوں کی جانب سے لانگ مارچ شرکاءَ کا والہانہ استقبال اور مارچ میں شمولیت انسانیت کے دعوئے داروں کیلئے آنکھیں کھولنے و دید کا سبق ہے ماما قدیر بلوچ کے ساتھ بانک فرزانہ مجید دیگر بیٹیوں کمسن بچوں کی ہمت ،جرأت نہ صرف بلوچ قوم کیلئے باعث فخر ہے بلکہ دنیا بھر کے مظلوم اقوام کے لیے حوصلہ کے ساتھ آگاہی کی سفر ہے جو تمام مظلوم اقوام کو یہ باور کر ارہی ہے کہ ظلم کی طاقت حق و سچائی سے بلند و طاقتور نہیں ہو سکتی اور ظلم کے خلاف خاموشی ہی قوموں و سماجوں کی تباہی کا باعث بنتی ہے عظیم دانشور محترم میر محمد علی تالپور کی اس عمر میں لانگ مارچ میں شمولیت اہل قلم کے لیے ایک سبق آموز سبق ہے جو سچائی اور حق کی لڑائی میں آج باطل کے خلاف لانگ مارچ میں شریک ہیں کوئٹہ ٹوکراچی لانگ مارچ کی سختیوں کو اپنے حوصلے سے زیر کرنے والے بلوچ فرزندوں نے کراچی سے اسلام آباد لانگ مارچ میں جس ہمت کے ساتھ سفر کو آگے بڑھایا ہوا ہے وہ دنیا بھر کے مقبوضہ و مظلوم عوام کی پہچان بن چکے ہیں سندھی قوم نے پرجوش انداز میں شرکاءَ کی حوصلہ افزائی کرکے سامراجی ریاستی کے خلاف اپنی آزادی کی طبلی بجادی ہے اورانشا اللہ سندھی قوم اسی طرح ہمت کے ساتھ لانگ مارچ کا ساتھ دیتے رہیں گے ترجمان نے کہا کہ یہی امید ہے کہ پنجاب میں لانگ مارچ داخل ہوتے ہی وہاں آبا د بلوچ قوم کے ساتھ تمام انسانیت دوست لانگ مارچ کا حصہ بن کر انسانیت سے محبت اور عالمی سامراج کے خلاف مقبوضہ اقوام کی قبضہ گیریت کے خلاف آواز بلند کریں گے۔