|

وقتِ اشاعت :   December 22 – 2013

کوئٹہ (آن لائن)بلوچ ری پبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی نے امریکہ کی جانب سے پاکستان کی عسکری امداد کو معطل کرنے سے متعلق انتباہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست امریکہ و دیگر ممالک سے ملنے والی عسکری امداد کو بلوچ و سندھی قوم کی آواز کو کچلنے اور نسل کشی پر صرف کررہی ہے پوری بین الاقوامی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ریاست کی امداد بند کردے اور بلوچوں کی نسل کشی رکوانے میں اپنا مؤثر کردار ادا کرے انہوں نے کہا کہ مذہبی جنونیت اور انتہاء پسندی دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر ریاست عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونک رہی ہے کیونکہ مذہبی جنونیت انتہاء پسندی و دہشت گردی کو پروان چڑھانے میں ریاست کا اہم و کلیدی کردار ہے افغانستان و دیگر ہمسایہ ممالک دہشت گردی کا جس طرح نشانہ بنے ہیں اس میں کہیں نہ کہیں تانے بانے بلوچ دشمن قابض ریاست کے ساتھ جاملتے ہیں بلوچستان میں بزور طاقت نہ صرف ریاست نے قبضہ کیا بلوچوں کی آزادی و خود مختاری کو سلب کیا گیا بلکہ آج بھی بلوچ فرزندان کو ماورائے آئین و قانون گرفتار و لاپتہ کرنے انہیں غیر انسانی و وحشیانہ ظلم و تشدد کا نشانہ بنانے اور ان کی گولیوں سے چھلنی مسخ شدہ لاشیں پھینکنے میں ملوث ہے ریاستی ادارے بلوچستان میں بلوچوں کی نسل کشی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے ایسے میں ہم امریکہ کی جانب سے پاکستان کی فوجی امداد کو مشروط کرنے کے فیصلے کو سراہتے ہیں کیونکہ قابض ریاست بلوچ سندھی قوم سمیت مذہبی و نسلی اقلیتوں کے خلاف امداد کو استعمال کررہی ہے کیونکہ ریاست سندھی و بلوچ عوام کی سیاسی جدوجہد کو کچلنے کی کوششوں میں مصروف عمل ہے اس لئے اس کی امداد مکمل طور پر روک دی جائے ترجمان نے پنجگور کے علاقے چتکان میں بلوچ قوم دوست رہنماء باسط بلوچ کے گھر پر ریاستی فورسز کے چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پنجگور میں ریاستی فورسز کی کارروائی بلوچ نسل کش جارحانہ پالیسیوں کا تسلسل ہے باسط بلوچ کے گھر پر چھاپے میں نہ صرف چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا گیا بلکہ ان کے ضعیف العمر والد کو بھی زدوکوب کیا گیا اور گھر میں لوٹ مار کی گئی اس طرح کی جارحانہ کارروائیوں کا مقصد بلوچ قوم کو آزادی کی جدوجہد سے دستبردار کرنے کی گھناؤنی سازش ہے لیکن ریاستی قوتوں کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا ۔