|

وقتِ اشاعت :   December 22 – 2013

کوئٹہ(آن لائن)بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ بی این ایم کے رہنما واجہ محمد یوسف بلوچ کے گھر پر دستی بم حملہ سے جہد آزادی کے کارکنوں و رہنماؤں کو خوف زدہ نہیں کیا جا سکتا۔تربت سنگانی سر میں واقع پارٹی کے رہنما اور شہید قائد واجہ غلام محمد بلوچ کے بھائی واجہ محمد یوسف بلوچ کے گھر پر رات دستی بم سے حملہ کیا گیا جو خوش قسمتی سے پھٹ نہ سکا۔واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیںیہاں جاری ہونے والے بیان میں مرکزی ترجمان نے کہا کہ بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے کارکنوں و رہنماؤں،خیر خواؤں کی مسخ شدہ لاشیں،اغوا،گھروں و رشتہ داروں پر حملے ہمارے لئے کوئی نئی بات نہیں تاریخ گواہ ہے کہ پارٹی کے ورکر سے لے کر قائد تک نے سرزمین کی آزادی کیلئے قربانی سے گریز نہیں کیا اور آج بھی درجنوں پارٹی کارکن و رہنما ریاستی زندانوں میں تشدد کا شکار ہیں اور درجنوں پارٹی رہنماؤں و کارکنوں نے سرزمین کی آزادی کے لیے اپنی سروں کو قربان کیا ۔قربانیوں کی تاریخ سے سرخ بی این ایم کے رہنماکے گھر پر حملہ سے حوصلوں کو پشت نہیں کیا جا سکتا۔شاید ڈیتھ اسکواڈ بھول چکے ہیں کہ قومی جہد آزادی میں واجہ محمد یوسف بلوچ نے یاستی زندان سے لے کر بھائی،بیٹے کی شہادت تک کبھی اُف تک نہیں کیا اور جہد آزادی کے سفر میں ہمیشہ قربانیوں کو اپنے لئے فخرو شرف سمجھا۔ انقلابی و شعوری ہتھیار سے لیس آج جہد آزادی کے رہنماؤں و ورکروں کو پارلیمانی مشینری اپنی اس طرح کی غیر انسانی حرکتوں سے خوف زدہ نہیں کر سکتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ آزادی پسند سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں ،کارکنوں و انکے رشتہ داروں پر خفیہ اداروں کی جانب سے حملوں میں روز بروز تیزی لائی جار ہی ہے جو یقیناًاقوام متحدہ کے قوانین برائے آزادی آواز کی سنگین خلاف ورزی ہے۔بلوچ نیشنل موؤمنٹ اقوام متحدہ سے پرزور اپیل کرتی ہے کہ پارٹی کے مرکزی رہنما واجہ محمد یوسف بلوچ اور دیگر آزادی پسند پارٹیوں کے رہنماؤں و کارکنوں پر فورسز کی جانب سے حملوں کا نوٹس لیں اور اپنی قوانین کو عملی طور پر دنیا پر لاگو کریں۔