سوات (آن لائن) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چےئرمین رکن قومی اسمبلی جناب محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ سالہا سال سے وطن کے ہر گوشے سے بارود کی بو آرہی ہے ہمارے گھر ،حجرے ،جنازے ،شادی بیاہ تک محفوظ نہیں سوات جیسے خنک وادی کے مرد وزن کو مجبور کرکے مردان کی گرمیوں میں دھکیلا گیا ۔ ایسے بدترین حالت سوات فاٹا سمیت پشتونخوا وطن پر مسلط ہوچکی ہے لہٰذا ضروری ہے کہ پشتونخوا وطن کے ہر مرد وزن، دانشور،عالم، سیاسی کارکن ،معتبرین سمیت تمام عوام متحدہوتے ہوکرایک دوسرے کے ساتھ عقل ودانش کوشریک کرکے اپنے وطن کو اس بدبختی سے نجات دلائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوات کے علاقے عالمگیریا اور خوازہ خیلہ میں جلسوں او رعزئی خیل میں نمائندہ جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جلسوں سے پارٹی کے صوبائی صدر مختیار خان یوسفزئی ،خورشید کاکا جی اورملک یار محمد خان نے بھی خطاب کیا ۔ جناب محمود خان اچکزئی نے کہا کہ امن کا قیام انصاف ہی سے ممکن ہے انصاف کے بغیر امن نہیں آتا پاکستان کے استحکام اور اس کو بچانے کا واحد راستہ سچ اور انصاف کی فراہمی ہے نفرتیں بے انصافی سے ہی جنم لیتی ہے بے انصافی سے ایک گھر میں دو بھائی ،باپ بیٹا تک نہیں رہ سکتے تو ہم ملک کیسے چلائینگے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے ہرگوشے میں امن کا قیام ممکن ہے اس لےئے ضروری ہے کہ اس کیلئے سچ اور ایمانداری کاراستہ اپنایا جائے ۔ اور اس کا فارمولا یہ ہے کہ میں نے پارلیمنٹ میں بھی کہا تھا کہ ملک میں پارلیمنٹ کی بالادستی ہوگی ،پارلیمنٹ طاقت کا سرچشمہ اورقانون کی حکمرانی ہوگی ،پشتون ،بلوچ، سندھی ،پنجابی ،سرائیکی قوموں کو اپنی قومی وحدتوں اور انکے تمام وسائل پر اختیار دینا ہوگا ، فوج اور اس کے خفیہ اداروں کو سیاست سے کنارہ کش ہونا ہوگا، ملک کے ہر ادارے کو اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کرنی ہوگی اور ساتھ ہی ضروری ہے ہمارے ملک نے افغانستان اور ہمسایہ ممالک میں مداخلت بند کرنی ہوگی جبکہ خطے کے تمام ممالک کو ایک دوسرے کے آزادی وخودمختیاری کا احترام کرکے مداخلت سے گریز کرنا ہوگا ، ہمیں پرائیوٹ فوجوں وگروپوں کی سرپرستی اور انکے لےئے خفیہ کارڈوں کا اجراء بند کرنا ہوگا ۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہزاروں سالہ تاریخ گواہ ہے کہ پشتون افغان کبھی دہشتگرد اور فرقہ پرست نہیں رہے لیکن یہاں ایک طرف پشتونوں کو مجاہد اور غیرت مند کہا جاتا ہے اور دوسری طرف دنیا کے سامنے پشتون غیور ملت کو وحشی و دہشتگرد ثابت کرنیکی ناکام کوششیں ہورہی ہے جو قابل مذمت اور قابل گرفت ہے ۔انہوں نے کہاکہ دنیا ایک گاؤں کی طرح ہے اس میں ہم بھی تمام عالم انسانیت کے ساتھ انسانیت کے رشتے میں بندے ہوئے ہیں ہم پشتون غیور ملت عالم انسانیت کے ساتھ بھائی چارہ کی زندگی گزارنے کے قائل ہے ۔ ہم کسی سے زبان نسل مذہب اور رنگ کی بنیادپر نفرت نہیں کرتے بلکہ ظلم وجبر کیخلاف اور مظلوم کے ساتھ ہے ۔انہوں نے کہا کہ امن کی آشا کابل سے شروع کرنی ہوگی کیونکہ جنگ بھی وہاں سے شرو ع ہوئی تھی ۔نواز شریف امن کی قیام کیلئے جو بھی کوششیں کررہے ہیں ہم تمام قوم ان کے ساتھ ہے لیکن اس راہ میں انصاف اور ایمانداری شرط اولین ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پشتونخو ا وطن کے عوام کو ہر شعبہ زندگی میں درپیش سنگین مسائل ومشکلات سے نجات کی خاطر متحد ہوکر مستقل جدوجہد ضروری ہے ۔پشتونخوا وطن کے عوام اب بھی لاکھوں کی تعداد میں دیار غیر میں محنت مزدوری اور بدترین مسافرانہ زندگی گزارنے پرمجبورہے ۔جبکہ ہمارے اپنے وطن کے وسائل خطے کے ہر ملک سے زیادہ ہے ۔ لیکن ہمارے غریب عوام کو اپنے وطن میں زندگی گزارنے کے ساتھ دو وقت کی روٹی میسر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوات کے عوام پر بدترین حالات گزرے ہے وہ ناقابل بیان ہے ایسی صورتحال میں میری عدم موجودگی کے باوجود پشتونخوامیپ اور اس کے کارکن سوات کے عوام کے ساتھ ہر وقت کھڑے رہے ۔محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہماری سیاست اور جدوجہد عوام کی نجات اور حقوق واختیارات کیلئے ہے جس کو ہم دین مبین اسلام اور انسانیت کے اصولوں اورقوانین کے تحت درست ثابت کرسکتے ہیں اور یہ کہ قرآن مجید میں واضح ہے کہ نیکی اور تقویٰ کے معاملات میں ایک دوسرے کے ساتھ مدد جبکہ ظلم اور بدی کا ساتھ نہیں دینا ہے ۔اگر ہماری سیاسی پروگرام میں کوئی کمی ہوتو ہمیں بتایا جائے ورنہ اس سنگین صورتحال میں وطن کے تمام عوام اور سیاسی کارکنوں کا فریضہ ہے کہ وہ ہمارے ساتھ جدوجہد میں شامل ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی کے سرزمین اور حق پر قبضہ نہیں کرنا چاہتے اور نہ ہی اپنے مادر وطن اور حقوق واختیارات پر دوسروں کے قبضے کو برداشت کرینگے ۔