کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں نامعلوم مسلح افراد نے کوئلہ کان کے آٹھ کانکنوں کو اغواء کرلیا، واقعہ کے خلاف کانکنوں نے ہرنائی کوئٹہ شاہراہ بند کردی اور مغویوں کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا۔ لیویز کے نائب تحصیلدارسجاد گل کاکڑ کے مطابق واقعہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب ہرنائی کی تحصیل شاہرگ میں پیش آیا جہاں درجن سے زائد مسلح افراد نے اکبر ناصر کے کوئلہ کان میں کام کرنے والے آٹھ کانکنوں کو اغواء کرلیا اور نامعلوم مقام کی طرف فرار ہوگئے۔ اغواء ہونے والے کانکنوں میں ظفر،اعتبار گل، حضرت علی، جاوید ، سلیمان ، بور جان ، سید خان اور رسول محمد شامل ہیں جن کا تعلق خیبر پختونخوا کے علاقے سوات اور شانگلہ سے بتایا جاتا ہے۔ لیویز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر مغویوں کی تلاش شروع کردی ہے۔ لیویز نے خدشہ کیا ہے کہ اغواء کی اس واردات میں علاقے میں سرگرم مسلح تنظیم ملوث ہوسکتی ہے۔ اس علاقے سے اس سے قبل بھی کانکنوں کو اغواء کرنے کی وارداتیں ہوچکی ہیں۔ دریں اثناء ساتھیوں کے اغواء کے خلاف کانکنوں نے احتجاج کیا اور کوئٹہ ہرنائی شاہراہ پر رکاوٹیں کھڑی کرکے آمدروفت بند کردی جس سے شاہراہ پر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔مظاہرین نے نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ کوئلہ کانکنوں کو تحفظ فراہم کرکے مغوی کو فوری بازیاب کرایا جائے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ غریب خاندانوں سے تعلق رکھتے ہیں اور اپنے گھروں کو چھوڑ کر یہاں محنت مزدوری کرنے آئے ہیں،ان کی کسی سے دشمنی نہیں ، انہوں نے اغواء کاروں سے بھی اپیل کی کہ وہ مغوی کانکنوں کو انسانی ہمدردی کے پیش نظر رہا کردے۔