کوئٹہ (سٹاف رپورٹر+خبررساں ادارہ) بلوچستان کے شمالی علاقے شدید سردی کی لپیٹ میں آگئے جبکہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں گیس پریشر مکمل طور پر ختم ہوگیا جس کی وجہ سے لوگ سردی سے ٹھٹھر گئے اور ٹھنڈ لگنے سے سینکڑوں بچے اور بوڑھے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوگئے ہیں اس کے علاوہ گیس نہ ہونے سے لوگ اپنے گھروں میں کھانا پکانے سے بھی محروم ہوگئے یا گھروں میں لکڑیاں اور کوئلہ جلانے پر مجبور ہیں گیس پریشر ختم ہونے سے کوئٹہ شہر کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے جبکہ محکمہ گیس پریشر کو درست کرنے کیلئے کوئی اقدام نہیں اٹھا رہی جس کی وجہ سے لوگوں کی پریشانی میں اضافہ ہورہا ہے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت بلوچستان کے شمالی علاقے شدید سردی کی لپیٹ میں آگئے جس سے روز مرہ کی زندگی مکمل مفلوج ہوکر رہ گئی شدید سردی کیساتھ ہی گیس پریشر بھی بالکل ختم ہوگیا جس سے لوگ سردی سے ٹھٹھر گئے اور سینکڑوں بچے اور بوڑھے بیمار ہوگئے لوگ بددعائیں دے رہے ہیں اس کے باوجود محکمہ گیس ٹس سے مس نہیں ہورہی ہے شدید سردی میں گیس پریشر ختم ہونے کے خلاف کوئٹہ سمیت صوبے کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے اور شاہراہوں پر دھرنے دیئے گئے کیونکہ گیس پریشر نہ ہونے کی وجہ سے لوگ گھروں میں کھانا اور صبح کا ناشتہ نہیں بناسکتے حکومت اور گیس کمپنی کے حکام کو فوری طور پر اس کا نوٹس لینا چاہیے بصورت دیگر مظاہروں میں شدت آئے گئی اور پھر امن وامان کا مسئلہ بھی پیدا ہوجائے گا مستونگ میں بھی گیس بالکل نہیں ہے جس سے لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے صوبائی دارالحکومت اور صوبے کے شمالی علاقے شدید سردی کی لپیٹ میں ہیں جس کی وجہ سے درجہ حرارت نقطہ انجماد سے انتہائی نیچے گر گیا ہے شدید سردی میں سوئی گیس کے پریشر میں شدید کمی نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنادی ہے دوسری جانب ایل پی جی گیس اور لکڑی کی قیمتوں میں دکانداروں نے من مانہ اضافہ کردیا ہے مچھ میں سوئی گیس کے پریشر میں کمی کے خلاف شٹرڈاؤن اور شہریوں نے کوئٹہ سبی شاہراہ بند کرکے بھر پور طریقے سے احتجاج کیا صوبائی دارالحکومت کوئٹہ ایک ہفتے سے سائبریا سے چلنے والی ہواؤں کی زد میں ہونے کی وجہ سے شدید سردی کی لپیٹ میں ہے اور درجہ حرارت نقطہ انجماد سے کئی ڈگری گرچکا ہے سوئی گیس کے پریشر میں کمی نے شہریوں کو شدید پریشانی میں مبتلا کردیا ہے کوئٹہ کے علاقوں علمدار روڈ نیچاری روڈ ،جانکو شہید روڈ ،غلزئی روڈ پیر محمد خان روڈ ،شالدرہ بلوچی اسٹریٹ ،کواری روڈ جان محمد روڈ نیو الگیلانی روڈ نواں کلی بشیر آباد بروی روڈ فقیر محمد روڈ کلی کبیر سریاب اختر آباد میں سوئی گیس پریشر میں کمی سے شہریوں کو نہ صرف کمرے گرم رکھنے میں مشکلات ہیں بلکہ کھانا تیار کرنے میں دقت ہورہی ہے یادر ہے کہ گذشتہ دنوں کوئٹہ کے علاقے قمبرانی روڈ بائی پاس اور مستونگ میں بھی علاقہ مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئے مختلف شاہراہوں کو بلاک کرکے شدید احتجاج کیا تھا کہ گیس پریشر میں کمی کو دور کیا جائے مذکورہ علاقوں میں فی الفور گیس پریشر وبندش کو ختم کرکے عوام کو گیس کی فراہمی یقینی بنائیں کوئٹہ کے علاقوں علمدار روڈ ،مری آباد سید آباد ،نیچاری روڈ غلزئی روڈ ،جانکو شہید روڈ میں صبح 8بجے سے لیکر رات 11بجے تک گیس پریشر بہت کم ہوتا ہے عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت گیس پر یشر کو فوری بحال کرنے پر توجہ دیں دوسری طرف گھریلو صارفین بالخصوص خواتین کو صبح کے اوقات میں ناشتہ اور کھانا بنانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے گذشتہ چھ ماہ سے مچھ میں گیس پریشر کی شدید کمی اور بندش کے خلاف احتجاجاً صبح سے ہی شٹرڈاؤن گیس کمپنی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ اور قومی شاہراہ کو بند کردیا گیا ۔