کراچی(آزادی نیوز) پاکستان سنی تحریک کے سربراہ محمدثروت اعجازقادری نے کہاہے کہ جب تک پاکستان سنی تحریک کا وجودہے، انشااللہ ہم نیا مشرقی پاکستان نہیں بننے دیں گے۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی امریکا و دیگر ممالک کے ادارے بناتے ہیں۔ ربیع الاول کے بعدسنی تحریک اپنے حتمی لائحہ عمل کااعلان کرے گی۔ 11ربیع الاول کو بھی ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا جائے اور12 ربیع الاول تک ملک بھر میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیاجائے۔ نواز شریف کے پاس میلادیوں کے لیے وقت نہیں ہے لیکن فسادیوں کے لیے وقت ہے۔ پاکستان سنی تحریک عوامی تحریک کی 6جنوری کی ہڑتال کی مکمل حمایت کرتی ہے۔ ان خیالات کااظہار انھوں نے پی ایس ٹی کے تحت نشترپارک کراچی میں منعقدہ ’’پاکستان بچاؤ جاں نثاران مصطفی کانفرنس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں دیگر علمائے کرام، مشائخ عظام نے بھی شرکت کی۔ ثروت اعجازقادری نے کہا کہ آج کی یہ کانفرنس اپنے شہداکو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے منعقد کی گئی ہے۔ ماہ ربیع الاول شریف کا آغاز ہوچکا ہے اور ہم نے اس کا آغاز تحفظ ناموس رسالت آسے راولپنڈی سے کیا۔ میں نے اڈیالہ جیل میں غازی ممتاز قادری سے ملاقات کی اور انھوں نے مجھے تحائف بھی پیش کیے۔ اگلے سال تک ممتاز قادری کا فیصلہ نہ ہوا تو اس کا فیصلہ اب سنی خود کریں گے۔ ہم نے شہادتوں کا سفر شروع کیا ہے اور ہمارا یہ سفر ان طاغوتی قوتوں کے خاتمے تک جاری رہے گا۔ ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ ہمارا عزم اور خواب ہے کہ اس ملک کو فلاحی ریاست بنانا ہے اس ملک سے طبقاتی نظام کا خاتمہ کرنا ہے، تعلیم کو عام کرنا ہے ہم چہرے نہیں نظام بدلنا چاہتے ہیں۔ جو لوگ پاکستان کے زبان، مذہب، لسان، مسلک کی بنیاد پر ٹکڑے کرنا چاہتے ہیں ان کا احتساب ہونا چاہیے۔ سنی تحریک فرقہ واریت، لسانیت اور مسالک سے بالاتر ہوکر عوام کی فلاح کی بات کرتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ سنی تحریک کو واچ لسٹ سے خارج کردیا گیا ہے۔ آج اوقاف، نظریاتی کونسل دہشت گردوں کے پاس ہے، حکومت اور عدالتوں کا نظام دہشت گردوں کے پاس ہے۔ نئے چیف جسٹس آف پاکستان سے امید ہے کہ وہ سانحہ نشتر پارک پر سوموٹو ایکشن ضرور لیں گے۔ جہاں دہشت گرد تیار ہوتے ہیں ان کے سربراہوں کو بلاکر ان سے مذاکرات کیے جائیں گے تو پاکستان میں امن کیسے ہوگا۔ بھٹوکیس، اصغرخان کیس ریویو ہوسکتا ہے تو سانحہ نشترپارک کا کیس کیوں ریویو نہیں ہوسکتا۔ انشااللہ ہم نیا مشرقی پاکستان نہیں بننے دیں گے۔ ہم نے کراچی آپریشن کی حمایت کی۔ ہم شہر سے دہشت گردی، بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ ڈرون حملوں کی ہم بھی مذمت کرتے ہیں اور ان کے خلاف ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آج اس ملک میں کچھ قوتیں امن نہیں چاہتیں۔ ہم نے بلدیاتی انتخابات کو ربیع الاول کی وجہ سے آگے بڑھانے کا مطالبہ کیا تو اس کو تسلیم نہیں کیا گیا۔ 12 کروڑ سنیوں کو اب اپنے تحفظ اور اس ملک کی بقا اور سالمیت کے لیے جاگنا ہوگا۔ ہم اس ملک کو بچانا چاہتے ہیں۔ پاکستان کی 66 سال کی تاریخ میں ایک بھی دہشت گرد کا تعلق سنی یا اہلسنت میں سے نہیں ہے انھوں نے مطالبہ کیا کہ نام بدل کا کام کرنے والی کالعدم تنظیم پر پابندی عائد کی جائے ربیع الاول کے بعد سنی تحریک مہنگائی اور دہشتگرد تنظیموں کے خلاف اپنے حتمی لائحہ عمل کا اعلان کرے گی اور تحریک کا ا?غاز کیا جائے گا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ڈاکٹر محمد ا?صف اشرف جلالی نے کہا کہ کائنات کا امن رسول کی غلامی میں ہی ممکن ہے۔ صاحبزادہ شاہ اویس نورانی نے کہا کہ پاکستان کو65 سال قبل ہمارے علما اور مشائخ نے حاصل کیا۔ پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے میں بھی اہلسنت کے اکابرین نے اپنا کردار ادا کیا تھا۔