|

وقتِ اشاعت :   January 6 – 2014

نیویارک / لندن: امریکا کی وسطی اور شمال مشرقی ریاستوں میں2 دہائیوں کے بعد شدید ترین سرد موسم کا سامنا ہے، کئی ریاستوں میں درجہ حرارت منفی 30 ڈگری سینٹی گریڈ ہوگیا جس سے نظام زندگی معطل ہے۔ شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کردی گئی جبکہ ہزاروں پروازیں منسوخ کردی گئیں۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ اگربغیر حفاظتی اقدامات کے سردی میں نکلا گیا تو محض 5منٹ میں جسم جم سکتا ہے۔ دوسری جانب برطانیہ میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے20 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں اور ملک بھر میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ لندن سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق برطانیہ میں سیلاب کی صورتحال نے تباہی کا 20سال کا ریکارڈ توڑ دیا ہے جبکہ امدادی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ برطانوی ماحولیاتی ادارے نے جنوبی اور مغربی انگلینڈ کے ساحلی علاقوں میں سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ ویلز کے ایک قصبے میں طاقتور لہروں اور طوفانی ہواؤں نے ساحلی دیوار کو توڑ دیا جس کے بعد ساحلی کنارے پر آباد تقریبا 100افراد کومحفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ برطانوی ماحولیاتی ادارے نے اگلے 48گھنٹوں کے دوران تیز ہواؤں اور سیلاب کی نئی وارننگ جاری کرتے ہوئے ملک بھر میں ایمرجنسی کا اعلان کردیا ہے۔ سسیکس کاؤنٹی کے ساحل پر پہاڑی کا ایک بڑا ٹکڑا گر کر سمندر میں جاگرا محکمہ موسمیات کے مطابق برطانیہ بھر میں شدید موسلادھار بارشوں کے بعد سرد موسم سرد ترین ہونے کا امکان ہے۔ امریکا میں شدید برفانی طوفان کے بعد شہریوں کو سخت سردی کا سامنا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق شمالی امریکا کے میدانی علاقوں سمیت ریاست اوہایو اور شمالی اور جنوبی ڈکوٹا سردی سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔ شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ شدید سردی سے متاثرہ کئی ریاستوں میں نظام زندگی درہم برہم ہوگیا ہے، گھر، سڑکیں اور گاڑیاں برف سے ڈھکی ہوئی ہیں اور لوگ سخت سردی سے ٹھٹھر رہے ہیں۔ ٹریفک کا نظام شدید متاثر ہوچکا ہے، طوفان سے متاثرہ ریاستوں میں ہزاروں پروازیں منسوخ اور تاخیر کا شکار ہوچکی ہیں۔