قطر (آزادی نیوز)فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا نے اپنے ہی جنرل سیکرٹری کے اس دعوے کو غلط قرار دے دیا ہے کہ قطر میں ہونے والا 2022 کا عالمی فٹ بال کپ موسمِ گرما میں نہیں ہوگا۔ عالمی فٹبال کی نگراں تنظیم نے اصرار کیا ہے کہ اس سلسلے میں کوئی فیصلہ 2014 کے عالمی کپ کے بعد اور طویل مشاورت کے بعد ہی ہوگا۔ فیفل کے جنرل سیکرٹری جروم ویلک نے ریڈیو فرانس سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ 2022 کے عالمی کپ کی تاریخیں جون یا جولائی کے مہینے میں نہیں ہوں گی۔ انہوں نے کہا تھا کہ ممکن ہے یہ کپ 15 نومبر سے 15 جنوری کے درمیان ہو۔ فیفا کے صدر سیپ بلیٹر پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ یہ ٹونامنٹ نومبر یا دسمبر میں ہوگا جبکہ قطر میں منتظمین ابھی بھی پرامید ہیں کہ وہ ٹونامنٹ کی میزبانی جون یا جولائی کے مہینوں میں کر پائیں گے۔ جروم ویلک کے بیان کے بعد فیفا کے ایک ترجمان نے فوری طور پر کہا ہے کہ یہ ان کی ذاتی رائے ہے۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ٹونامنٹ کی تاریخیں ابھی زیرِ غور ہیں جس میں ٹونامنٹ کے حوالے سے تمام اہم عناصر جن میں تمام فیفا کے ممبر کلب، لیگز، کھلاڑی اور فیفا کے تجارتی شراکت دار، سب کی رائے شامل کی جائے گی۔ ترجمان نے کہا کہ ’مشاورت کے عمل کو جلد بازی سے نہیں کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ فیفا کی ایکزیکٹوو کمیٹی کے فیصلہ کے مطابق اس سلسلے میں حتمی فیصلہ 2014 کے عالمی کپ کے بعد ہی کیا جائے گا۔‘ قطر 2022 کے منتظمین کا کہنا ہے کہ وہ عالمی کپ کی میزبانی کے لیے تیار ہوں گے چاہے مشاوراتی عمل کا جو بھی نتیجہ نکلے۔ فیفا کے نائب صدر برطانوی جم بوئس کا کہنا تھا کہ وہ جروم ویلک کے بیان سے حیران ہیں اور یہ فیصلہ ایکزیکٹوو کمیٹیکو ہی کرنا ہے۔ اگر 2022 کے اختتام پر قطر میں عالمی کپ ہوتا ہے تو اس سے افریقہ کپ آف نیشنز کے لیے مسائل ہو سکتے ہیں جو کہ جنوری 2023 میں ہونا ہے۔دسمبر 2010 میں اس ٹونامنٹ کی میزبانی کے حقوق قطر کو دیے جانے کے بعد سے ہی اس کی تاریخوں کے حوالے سے تنازع جاری ہے۔ کئی لوگوں کو خدشہ ہے کہ قطر کی شدید گرمی کھلاڑیوں اور شائقین دونوں کے لیے ہی باعثِ مشکلات ہوگی۔ اب تک فیفا کی تاریخ میں 19 عالمی کپ ہو چکے ہیں اور ان میں سے کوئی بھی مئی جون یا جولائی کے مہینوں کے علاوہ نہیں رکھا گیا۔ اگر 2022 کے اختتام پر قطر میں عالمی کپ ہوتا ہے تو اس سے افریقہ کپ آف نیشنز کے لیے مسائل ہو سکتے ہیں جو کہ جنوری 2023 میں ہونا ہے۔ دو ماہ قبل سیپ بلیٹر نے کہا تھا کہ اس معاملے کا حتمی فیصلہ دسمبر 2014 میں کیا جائے گا۔قطر میں متظمین پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ انہیں تاریخیں تبدیل کرنے میں کوئی دقت نہیں ہوگی۔ دوسری جانب میزبانی کے حقوق میں قطر کے حریف آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ اگر عالمی کپ موسمِ سرما میں کھیلا گیا تو وہ فیفا سے معاوضے کا دعویٰ کریں گے۔