|

وقتِ اشاعت :   January 9 – 2014

اسلام آ باد(آزادی نیوز) سابق صدر آصف علی زرداری اپنے خلاف کرپشن کے مختلف مقدمات میں احتساب عدالت کے روبرو پیش ہوگئے تاہم ان کے خلاف فرد جرم عائد نہیں ہوسکی۔ سابق صدر آصف علی زرداری احتساب عدالت کے چیف جسٹس محمد بشیر کے روبرو پیش ہوئے اس وقت ان کے ہمراہ پیپلز پارٹی کے کئی مرکزی رہنما اور کارکن بھی موجود تھے، عدالت کے روبرو پیشی کے کچھ ہی دیر بعد سابق صدر واپس چلے گئے تاہم ان کے خلاف مقدمہ جاری رہا، سماعت کے دوران استغاثہ کی جانب سے 5 گواہ پیش ہوئے جس پر سابق صدر کے وکیل سینیٹر فاروق ایچ نائیک نیاعتراض کئے ، ان کا کہنا تھا کہ پولو گراؤنڈ ریفرنس کیس کے تمام ملزم بری ہو چکے ہیں۔ سابق صدر آصف علی زرداری پر فرد جرم عائد نہیں ہو سکتی اس لئے سابق صدر کے خلاف مقدمہ ختم کیا جائے، عدالت نے درخواست سماعت کے لے منظور کرتے ہوئے سماعت آئندہ تاریخ کے لئے ملتوی کردی۔ کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے فاروق ایچ نائیک کہنا تھا کہ عدالت میں درخواست دائر کی ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری پر پولوگراؤنڈ ریفرنس کو ختم کیا جائے کیونکہ ان کے خلاف کوئی ثبوت ہیں اور نہ ہی کوئی شواہد، درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ پولو گراؤنڈ کیس میں کسی نے بھی میرے موکل کے خلاف گواہی نہیں دی ہے اور کیس کے تمام مرکزی ملزمان پہلے ہی بری ہو چکے ہیں لہذا آصف علی زرداری پر کیس کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا جس پر عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت 18 جنوری تک ملتوی کر دی۔ فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری ایک بہادر شخص ہیں اور وہ عدالتوں سے بھا گنے والے نہیں، وہ آج بھی عدالت میں پیش ہوئے اور آئندہ بھی جب کبھی ضرورت پڑی تو پیش ہوں گے۔