|

وقتِ اشاعت :   January 10 – 2014

کراچی /لاڑکانہ (آن لائن) وائس فار بلوچ کے ماما قدیربلوچ کی قیادت میں اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے کوئٹہ سے اسلام آباد لانگ مارچ کرنے والہ قافلہ جب سندھ کے تاریخی وسیاسی مرکز لاڑکانہ پہنچا تو اوٹھا چوک پر ضلعی امیر محمد کاشف شیخ ،مقامی امیراُبو زبیر جکھرو، علی گل چانڈیو کی قیادت میں جماعت اسلامی کے کارکنان نے استقبال کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے ماما قدیر سمیت قافلے میں شریک دیگر مہمانوں کوھار پہنائے جبکہ کارکنا ن نے قافلہ کے شرکاء پرپھولوں کی پتیاں نچھاور کرکے ان سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ جماعت اسلامی کے ضلعی امیر محمد کاشف شیخ نے ماما قدیر بلوچ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی آپ کے درد کو اچھی طرح سمجھتے ہوئے اسے اپنا درد ہی سمجھتی ہے۔پوری قوم اپنے مظلوم بلوچ بھائیوں کے ساتھ ہے،حکومت کو ہوش کے ناخن اور ماضی سے ضرورسبق حاصل کرنا چاہئے۔حکومت پورے ملک میں عمومی اور بلوچستان کے حوالے سے خصوصی طور پر اپنے وعدے اور عدالتی حکم کے مطابق لاپتہ افراد کو بازبی کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔گم شدہ افراد کے لواحقین اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے در در کی ٹھوکریں کھارہے ہیں،حتٰی کہ خواتین جسے اسلام اور ہمارے معاشرے میں اعلیٰ مقام اوربہت ہی احترام کے ساتھ دیکھا جاتا ہے آج وہ بھی حکومتی اداروں کے مظالم اور اپنے جگر گوشوں کی بازیابی کیلئے میدان عمل میں نکنے پر مجبور ہوچکی ہیں مگر دوسری طرف بے حس حکمرانوں کے سر میں جوں تک نہیں رینگتی۔جمہوری معاشروں اور ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ پنے شہریوں کا تحفظ اور انکے بنیادی حقوق کا خیال رکھے۔جماعت اسلامی کے رہنماوں نے ماما قدیر بلوچ کی جدوجہد کو خراج تحسین اور اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔