|

وقتِ اشاعت :   January 11 – 2014

گوادر(بیورورپورٹ) انصاف کی فراہمی عدلیہ کی اولین ذمہ داری ہے ۔ سستی اور فوری انصافی کا فروغ بنچ اور بار کے مر بو ط روابط سے ممکن ہے ۔ وکلا برادری کے مسا ئل کے حل کے لےئے عد لیہ ہرممکن تعاو ن کر یگی ۔ ضلعی عدالتیں مقدمات قانون کے مطا بق نمٹا ئیں ۔ جسٹس ہائی کورٹ بلوچستان محمد نور مسکان زئی کا ضلعی عدالتوں کے معائنہ اور وکلا سے ملاقات میں گفتگو۔ بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس مسٹر جسٹس محمد نور مسکان زئی گزشتہ روز گوادر پہنچیں ہیں انہوں نے یہاں اپنے قیام کے دوران جو ڈ یشل کمپلکس گوادر کا دورہ کیا اور وکلا کے سا تھ اجلا س میں بھی شر کت کی ۔ انہوں نے کہاکہ معا شروں کا سد ھار عدل سے ہے اور جس معا شر ے میں عدل اور انصاف کی فراہمی بلاتا خیر جاری رہے تو نا انصافی کا تصو ر بھی محال ہوجاتا ہے جس کے لےئے صو بے کی اعلی عدلیہ پر عزم ہے انہوں نے کہا کہ انصاف کی فراہمی کے لےئے بنچ کے سا تھ سا تھ بار کا بھی کر دار ہوتا ہے یو ں کہےئے کہ بنچ اور بار انصاف کے دو پہےئے ہیں اگر یہ دونوں باہم ایک سا تھ چلیں تو فوری اور سستی انصاف کا فروغ چنداں مشکل کام نہیں انہوں نے کہاکہ وکلا کو درپیش مسائل کے حل اور بار کے امور کو نمٹا نے کے لےئے ہرممکن کوشش کی جائے گی قبل ازیں گوادربار روم تشر یف لانے پر گوادر بار کے صدر شے خا لد حسین ایڈ وکیٹ اور وکلا نے ان کا بھر پورخیر مقدم کیا علاویں ازیں انہوں نے ضلعی عدالتوں کے ریکارڑ کا بھی معا ئنہ کیا اور زور دیا کہ مقدمات کو جلد مگر قانون کے مطابق نمٹا یا جا ئے تاہم جب ہائی کورٹ کے جسٹس جو ڈیشل کمپلکس گوادر پہنچے تو پو لیس کے چا ک و چو بند دستے نے ان کو گارڈ آ ف آنر پیش کیا اور سلامی دی۔ اس مو قع پر سیشن جج انسپکشن ہائی کورٹ منیر احمد مری، سیشن جج گوادر پز یر احمد بلوچ، سیشن جج تر بت نز یر احمد لانگو، ایڈ یشنل سیشن جج گوادر منیر احمد ، سینئر سول جج گوادر برکت علی مر غزانی ، جو ڈ یشل مجسٹریٹ گوادر محمداشر ف بلوچ اور اے ڈ ی سی گوادر شاہنواز نوشیروانی بھی موجود تھے۔