کوئٹہ (آن لائن) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ خضدار بالخصوص وڈھ کی مخدوش صورتحال ‘ قتل و غارت گری ‘ بی این پی کے کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ ‘ بلوچ نسل کشی میں ملوث امن و امان خراب کرنے کے ذمہ دار سابق ڈپٹی کمشنر خضدار کو سزا کے طور پر صوبائی حکومت انعام سے نواز رہی ہے کیونکہ موصوف نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل کے خلاف من گھڑت ‘ جھوٹ پر مبنی ایف آئی آر درج کرانے کا اہم فریضہ سر انجام دیا تھا وقتی طور پر ہٹائے جانے والے سابق ڈپٹی کمشنر کو اب لیویز میں اہم ذمہ داری سونپ دی گئی ہے جس سے بلوچستان میں امن و امان کی رہی سہی کسر بھی پوری ہو جائے گی بیان میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حکمران بی این پی کے وجود سے اس قدر خائف ہیں کہ ان کی پالیسیوں کا محور بی این پی مخالف ہے سابق ڈپٹی کمشنر کو حکومت وقت میں شامل حکمران جماعت کی مکمل حمایت حاصل ہے لسانی بنیادوں پر بلوچ دشمن اقدامات میں ہمہ وقت مصروف عمل ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ حکمران بیورو کریسی کے ذریعے بلوچستان میں ایک نئی استحصالی پالیسی کا آغاز کر چکے ہیں حکومت بلوچستان کے ارباب و اختیار نے قائد سردار اختر جان مینگل کیخلاف ایف آئی آر درج کرانے پر تحقیقات کا حکم تو صادر کیا تھا مگر تحقیقات تو درکنار سابق ڈپٹی کمشنر کو لیویز میں اہم ذمہ داری سونپ کر نئی ذمہ داری دے دی گئی حکومتی تحقیقات سب سے سامنے عیاں ہو چکی ہے یہ بات بھی واضح ہو چکی ہے کہ کس قدر حکمران مخلص اور ایمانداری سے مسئلہ بلوچستان کے حل کیلئے کوشاں ہیں بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں حکمران جماعتوں میں شامل لسانیت کو ہوا دی جا رہی ہے اور ایسے شخصیات کو اہم ذمہ داریاں دینا کہ جن کے ادوار میں بی این پی کے درجن بھر دوستوں کو ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے شہید کیا گیا سرچ آپریشن کے نام پر بلوچ روایات کی پامالی کی گئی اور انتخابات میں جانبدارانہ کردار ‘ پارٹی قائد کے خلاف جھوٹا مقدمہ قائم کرنے جیسے اقدامات کے باوجود لیویز میں اہم ذمہ داریاں سونپنا خود بہت سے سوالات کو جنم دیتا ہے حکمران بیورو کریسی کے ذریعے بلوچستان کے حالات کو بدتری کی جانب دھکیلنے کی کوششیں کر رہے ہیں انہی غلط پالیسیوں کی بدولت بلوچستان میں مسخ شدہ لاشوں کے پھینکنا ‘ لاپتہ افراد کی عدم بازیابی ‘ انسانی حقوق کی پامالی میں شدت لائی جا چکی ہے حکمران بی این پی کو بلواسطہ یا بلاواسطہ دیوار سے لگانے کے خواہاں ہیں یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ ایسے افسران جو بلوچستان خصوصاً وڈھ کے حالات کو خراب کرنے میں ملوث ہیں کو اہم ذمہ داری دینے سے واضح ہو گیا ہے سردار اختر مینگل کے خلاف تمام اقدامات میں موصوف کو حکمرانوں کی شہ حاصل رہی ۔