کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان کے ضلع نصیرآباد اور صحبت پور میں 18اور 12انچ قطر گیس پائپ لائنوں کو دھماکا خیز مواد کے ذریعے تباہ کردیا گیاجس سے سوئی سدرن گیس کمپنی کے نظام میں110ملین مکعب گیس فٹ کی کمی پیدا ہوگئی ۔ پولیس کے مطابق نصیرآباد کی تحصیل ڈیرہ مراد جمالی سے تقریباً تیس کلو میٹر دور نوتال کے مقام پر جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب نامعلوم افراد نے شکار پور سے کوئٹہ جانے والی12انچ قطر گیس پائپ لائن کے ساتھ دھماکا خیز مواد نصب کر رکھا تھا جس کے پھٹنے سے گیس پائپ لائن تباہ اور اس میں آگ بھڑک اٹھی جبکہ پائپ لائن سے گیس کی فراہمی معطل ہوگئی۔ آگ پر قابو پانے میں فائر بریگیڈ کو چار گھنٹے تک جدوجہد کرنا پڑی ۔ پائپ لائن کی مرمت کے لئے شکار پور سے سوئی سدرن کی ٹیم کو طلب کیا گیا جس نے دس گھنٹے کی جدوجہد کے بعد گیس پائپ لائن کی مرمت کرکے گیس کی فراہمی بحال کردی ۔ دریں اثناء نصیرآباد سے ملحقہ ضلع صحبت پور کے علاقے ملگزار میں سوئی سے شکار پور جانے والی 18انچ قطر گیس پائپ لائن تباہ ہوگئی۔ سوئی سدرن کمپنی کے ترجمان نے دونوں واقعات کی تصدیق کی اور بتایا کہ صحبت پور میں پٹ فیڈر کے علاقے میں 18انچ قطر گیس پائپ لائن کے ذریعے سوئی سے سوئی سدرن گیس کمپنی کے سسٹم کو110ملین مکعب گیس فٹ مل رہی تھی تاہم ترجمان نے یہ بتانے سے گریز کیا کہ یہ پائپ لائن کن علاقوں کو گیس فراہم کررہی تھی۔ اس بابت ذرائع کے دعوے بھی متضاد ہیں۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ گیس پائپ لائن سے کراچی سمیت سندھ کے کئی شہروں جبکہ دوسرے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس پائپ لائن سے کوئٹہ اور بلوچستان کے مختلف شہروں کو گیس فراہم کی جارہی تھی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیم علاقے میں موجود ہے اور ہماری کوشش ہے کہ سیکورٹی کلیئر نس ملنے کے بعد جلد سے جلد پائپ لائن کی مرمت کا کام شروع کردیں تاکہ ان پائپ لائنوں میں موجود گیس کا ذخیرہ ختم نہ ہو اور اس سے گیس پریشر کا مسئلہ پید انہ ہو۔