شانگلہ(آزادی نیوز) کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے وزیراعظم نوازشریف کے مشیر اور پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما امیر مقام پر شانگلہ میں قاتلانہ حملے اور پشاور میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے ضلعی رہنما کے قتل کی ذمہ داری قبول کر لی۔ اپنے بیان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے اے این پی رہنما میاں مشتاق کے قتل اور امیر مقام پر قاتلانہ حملے کی ذمہ قبول کرتے ہوئے کہا کہ اے این پی کے رہنما کافی عرصے سے ان کا ہدف ہیں اور وہ کبھی نہ سوچیں کہ انہیں معاف کر دیا جائے گا جب کہ امیر مقام ماضی میں پرویز مشرف کی حکومت کی حصہ رہے اور اب مسلم لیگ (ن) کا حصہ ہیں۔ طالبان ترجمان کے مطابق دونوں طالبان کے مخالف ہیں اسی لیے انہیں حملوں میں نشانہ بنایا گیا۔ شاہد اللہ شاہد کا مزید کہنا ہے کہ چوہدری اسلم کے قتل کا مقدمے میں انہیں نامزد کرنا باعث فخر ہے اور جو لوگ طالبان کو مار رہے ہیں یا ان پر جیلوں میں تشدد کر رہے ہیں انہیں کبھی معاف نہیں کیا جائے گا۔ قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما امیر مقام کو شانگلہ کے قریب اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ مار تونگ میں 2 قبائل کے درمیان ہونے والے تنازعے کی صلح کے لئے جا رہے تھے، حملے کے نتیجے میں امیر مقام خوش قسمتی سے محفوظ رہے تاہم ان کی سیکیورٹی پر مامور 6 پولیس اہلکار جاں بحق اور 2 زخمی ہو گئے۔ ہلاک اور زخمی پولیس اہلکاروں کو قریبی اسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ بم دھماکے میں جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکاروں کی شناخت جواد، لیاقت، فضل حیات، آصف اور جعفر کے ناموں سے ہوئی ہے۔ دھماکے کے بعد ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے امیر مقام کا کہنا تھا کہ مجھ پر یہ چھٹا حملہ کیا گیا ہے لیکن اللہ کے فضل و کرم سے میں محفوظ رہا، دھماکے سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے، دہشت گردوں سے خوفزدہ نہیں ہوں گا اور اپنی سرگرمیاں جاری رکھوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں ان کے 2 ذاتی محافظوں سمیت 6 اہلکار جاں بحق ہوئے، پولیس اہلکاروں اور محافظوں کے جاں بحق ہونے پر انتہائی افسوس ہے، ہمیشہ سچ بولنے کی کوشس کی ہے اور جب تک جسم میں آخری سانس باقی ہے تو دہشت گردی کے خلاف لڑتا رہوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے بھی مذاکرات کئے جا چکے ہیں اور موجودہ حکومت بھی مذاکرات کی حامی ہے تاہم حکومت کو مذاکرات کے ساتھ ساتھ ہمیں دیگر آپشنز کو بھی استعمال کرنا چاہیئے۔بعد ازاں پشاور کے علاقے بڈھ بیر میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما میاں مشتاق سمیت 3 افراد جاں بحق ہوئے۔