ملک بھر میں عاشقان رسول کی جانب سے عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کو مذہبی عقیدت اورشایان شان انداز میں منایا جارہا ہے اور اس سلسلے میں گلی گلی آقا کی آمد کی خوشی میں محافل نعت اور میلاد منعقد کئے جارہے ہیں۔ نماز مغرب کے ساتھ ہی عاشقان رسول کی جانب سے ملک بھر میں خاتم النبین، سید المرسلین آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وسلم کا میلاد مذہبی جوش و جذبے سے منایا جارہا ہے، ملک کے ہر چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں اور دیہات کی گلیاں، کوچے ، بازار اور چوراہوں پر سبز پرچموں کی بہار ہیں، اہم عمارات، مارکیٹوں، بازاروں اور چوراہوں کو برقی قمقموں اور آرائشی سامان کے ذریعے انتہائی خوبصورتی سے سجایا گیا ہے، مساجد میں رسول اللہ کی سیرت مبارکہ اور سنتوں کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی جارہی ہے، کئی مقامات پر محافل نعت کی تقاریب منعقد کی جارہی ہیں جس میں رسول اللہ کی شان میں نذرانہ عقیدت کے پھول نچھاور کئے جارہے ہیں، بعض مقامات پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے موئے مبارک سمیت دیگر متبرک اشیا کے دیدار کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کئی مقامات پر لنگر اور شربت کی تقسیم بھی جاری ہے اور ان تمام تقاریب کا سلسلہ کل بعد نماز مغرب تک جاری رہے گا۔ اس موقع پر ملک میں امن و امان کی مخدوش صورتحال کے باعث ملک بھر میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں، وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ سیکیورٹی الرٹ کے مطابق کالعدم تنظیم کے دہشت گرد ربیع الاول کے جلوسوں پر خود کش حملہ کرسکتے ہیں اور اس سلسلے میں دہشت گرد ممکنہ طور پر بارود سے بھری گاڑی کے ذریعے کارروائی کر سکتے ہیں۔ نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل نے جڑواں شہروں کی پولیس اور انتظامیہ کو آگاہ کردیا جس کے بعد راول پنڈی اور اسلام آباد میں سیکیورٹی ریڈ الرٹ کردی گئی، اسلام آباد میں 16 جنوری تک موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ کراچی میں بھی کسی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے پولیس کے ساتھ رینجرز کے خصوصی دستے تعینات کردیئے گئے ہیں۔ اہم مقامات کی خصوصی نگرانی کی جارہی ہے، بلند و بالا عمارات پر خصوصی نشانہ باز تعینات کئے جائیں گے جبکہ شہر کے تمام اسپتالوں میں بھی اینرجنسی نافذ کرکے ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے کو طلب کرلیا گیا ہے۔ داتا کی نگری لاہور میں بھی عید میلادالنبی کے موقع پر سیکیورٹی پلان تشکیل دے گیا ہے، اہم ہوٹلوں، سرائے اور بس اڈوں کی چیکنگ جاری ہے جبکہ 10 ہزار پولیس اہل کار اور 4 ہزار رضاکار جلوسوں کی نگرانی کریں گے، کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں موبائل فون سروس بند رہے گی جاسکا سلسلہ آج رات 12 جے سے ہی شروع ہوجائے گا، اس کے علاوہ ملک میں کام کرنے والی تمام سیلولر کمپنیوں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی جارہی ہے تاکہ ہنگامی صورتحال میں کسی بھی علاقے میں موبائل سروس بند کی جاسکے۔