کوئٹہ +سبی(جنرل رپورٹر +آن لائن) نصیر آباد کے علاقہ چھتر میں گدوسے کوئٹہ آنے والی 220کے وی بجلی کے دو ٹاور کی مرمت نہ ہوسکی سبی نصیر آباد ہرنائی سمیت بلوچستان کے 17اضلاع میں بجلی کا بحران جاری ہسپتالوں،صحافیوں سمیت عوام کو مشکلات کا سامنا مقامی زمینداروں کو لاکھوں کا نقصان ،تفصیلات کے مطابق 7جنوری کو نصیر آباد کے علاقہ چھتر میں نامعلوم افراد نے گدو سے کوئٹہ آنے والی 220کے وی بجلی کے دوٹاور زکو دھماکہ خیز مواد رکھا کر تباہ کردیا تھا لیکن کسیکو کی جانب سے ان ٹاورز کی سیکورٹی کے نام پر ٹوپی ڈرامہ کے باعث سبی نصیر آباد جعفرآباد ڈھاڈر مچ ہرنائی سمیت بلوچستان کے 17اضلاع میں گزشتہ 13دنوں سے بجلی کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے ان علاقہ میں ٹاور زکی مرمت کے بہانے 8گھنٹے سے زائد بجلی بند کردی جاتی ہے جس کے باعث ہسپتالوں میں مریضوں ، صحافیوں اور عوام کو کوفت کاسامنا کرنا پڑتا ہیکسیکو کے سسٹم میں سبی سمیت بلوچستان کے 17اضلاع کیلئے صرف 200میگا ووٹ بجلی ہے جس کی کمی کیلئے اضافی لوڈشیڈنگ بھی شرور کردی گئی ہے طویل ترین لوڈشیڈنگ کے باعث عوام عذاب میں مبتلا ہوگئے ہیں جبکہ مقامی زراعت کو بھی ناقابل تلافی نقصانات پہنچ رہا ہے بجلی کے نہ ہونے سے مقامی زمینداروں کو بھی لاکھوں کا نقصان برادشت کرنا پڑرہا ہے۔ علاوہ ازیں جہاں ایک طرف تاریکی اور بجلی بحران کی شدت سے عوام مشکلات کا شکار ہیں وہاں کوئٹہ کے وی آئی پی علاقوں میں بجلی فراہمی معمول کے مطابق 24گھنٹے جاری ہے افسر شاہی اور حکمرانوں کے رہائشی علاقوں میں بجلی بحران تو ایک جھوٹ اور عوام کا واویلا مذاق لگتا ہے بلوچستان میں موجود بجلی کو مکمل طور پر کوئٹہ کے وی آئی پی علاقوں کیلئے مختص کر کے کیسکو خود چین کی نیند سو رہی ہے عوامی حلقوں نے وی آئی پی علاقوں کو بجلی فراہمی کی شدید مذمت کرتے ہوئے ٹاورز کی فوری بحالی اور بلوچستان کے تمام علاقوں میں یکساں بجلی فراہمی کو ممکن بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔