|

وقتِ اشاعت :   January 18 – 2014

اسلام آباد(آزادی نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ انگوٹھوں کی تصدیق کے معاملے پر چیرمین نادرا طارق ملک کو حکومتی اراکین کی جانب سے اتنی دھمکیاں اوردباؤ ڈالا گیا کہ وہ استعفیٰ دینے پر مجبور ہوگئے اور اس پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے بھی کہاکہ طارق ملک کو بدنیتی کی وجہ سے عہدے سے ہٹایا گیا۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خا ن نے کہاکہ حکومت کی جانب تعینات کئے جانے والے نئے چیرمین نادرا کہتے ہیں کسی کے ہاتھ پر مہندی لگی ہو تو اس کے انگوٹھے کے نشان کی تصدیق نہیں ہوسکتی۔ میں ان سے پوچھتا ہوں کہ ایک حلقے میں کتنے ووٹرز ایسے ہوں گے جنہوں نے اپنے ہاتھ پر مہندی لگائی ہوئی تھی جس کی وجہ سے انہیں مشکلات پیش ا?رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ واضح ہوگیا ہے کہ حکومت کیا سوچ کر نادرا کے نئے چیرمین کو لائی ہے، چیف جسٹس اس تمام معاملے کا نوٹس لیں، ہم حکومت گرانے کی کوئی کوشش نہیں کریں گے لیکن اگر ووٹوں کی تصدیق اور دیگر معاملات ٹھیک نہ ہوئے تو حکومت کو کسی صورت چھوڑیں گے بھی نہیں،پاکستان میں دھاندلی سیکھے بغیر کوئی امیدوار انتخابات میں کامیابی حاصل نہیں کرسکتا اورعام انتخابات میں الیکشن کمیشن نیوٹرل نہیں بلکہ میچ فکسنگ میں ملوث تھا۔ طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ 9 ستمبر کو ہونے والی ا?ل پارٹیز کانفرنس میں امریکا کی حمایتی جماعتوں نے بھی مذاکرات کا فیصلہ کیا تھا، نواز شریف ا?ل پارٹیز کانفرنس بلا کر بتائیں کہ مذاکرات کا کیا بنا، وزیر داخلہ کہتے ہیں مذاکرات درست سمت بڑھ رہے تھے لیکن امریکی ڈرون حملے کی وجہ سے ناکام ہوگئے۔ لیکن اس کے بعد وزیراعظم نے امریکا سے ڈرون حملے بند کرانے کے لئے کیا اقدامات کئے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ایسا لگ رہا ہے کہ حکومت کی جانب سے مذاکرات نہ کرنے کا کھیل کھیلا جارہا ہے جب کہ اس حوالے سے مولانا سمیع الحق بھی کہہ چکیہیں حکومت مذاکرات کے لئے سنجیدہ نہیں ہے، ملک میں ایک مہم چل رہی ہے جس کے تحت پاکستان کو مسلسل اس جنگ میں ملوث رکھا جارہا ہے، جو لوگ امن کی بات کرتے ہیں انہیں طالبان اور ا?پریشن کی بات کرنے والوں کو لبرل کہا جاتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پشاور کو پولیو کا گڑہ قرار دیئے جانے سے متعلق ایک سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ پولیو بہت بڑا مسئلہ ہے اور یہ پچھلے 6 مہینوں سے نہیں کئی سالوں سے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں پولیو کی شرح میں اضافے میں تھوڑا بہت شکیل آفریدی کا بھی ہاتھ ہے۔ امریکا کی جانب سے جاسوسی کے لئے ہیلتھ ورکرز کو استعمال کرنے کے بعد پولیو ٹیموں پر حملے اس کا رد عمل ہیں لیکن اب دھمکیوں اور خطرات کے باوجود ایک بار پھر پولیو مہم شروع کررہے ہیں۔