|

وقتِ اشاعت :   January 20 – 2014

مقتدرہ کا بلوچستان سے متعلق رویہ ہمیشہ معاندانہ رہا ہے اس کی وجہ نہیں معلوم، مگر اس معاندانہ رویے سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے۔ بلوچستان سے عوام کے منتخب نمائندے بھی یہ تسلیم کرتے ہیں کہ انہیں اقتدار ملا ہے مگر اختیارات نہیں ملے یعنی اختیارات منتخب افراد کے پاس نہیں کسی اور کے پاس ہیں۔ اسی طرح جب کبھی دہشت گردی کی کارروائی میں بجلی کے ٹاور اور گیس پائپ دھماکے سے اڑادیئے جاتے ہیں تو ان کی بحالی کے کام میں ہفتے لگ جاتے ہیں اس کی تازہ ترین مثال حالیہ واقعہ ہے جب 7جنوری کو چھتر کے قریب بجلی کے دو ٹاورز کو بم دھماکے میں اڑا دیا گیا اور ان سطور کی اشاعت تک پورے گیارہ دن بیت گئے ہیں اور خدا جانے مزید کتنے دن لگ جائے لیکن تاحال ان ٹاورز کی مرمت نہیں کی گئی ، کیوں؟ کیونکہ یہ ٹاورز بلوچستان کو بجلی فراہم کرتی ہیں اور اہل بلوچستان سے مقتدرہ کو روز اول سے خدا واسطے کا بیر ہے۔ کیسکو اپنی ذمہ داری سے صاف مکر گئی کہ ان ٹاورز کی مرمت اس کی ذمہ داری نہیں لہذا اس پر تنقید نہ کی جائے اور بلوں کی وصولی اور غیر ضروری طور پر بجلی کی بندش اس کی ذمہ داری ہے ، اس بابت تعاون کیا جائے۔بجلی کی عدم فراہمی سے پینے کے پانی کا حصول نا ممکن ہوچکا ہے اور خلق خدا کس طرح جی رہی ہے اس کا اندازہ اہل اقتدار کو نہیں۔ اس کے برعکس جب کبھی پنجاب جانی والی سوئی گیس پائپ لائن میں دھماکہ ہوتا ہے تو وہ گھنٹوں میں تبدیل اور مرمت کی جاتی ہے اور پنجاب کو گیس کی سپلائی صرف چند گھنٹوں معطل رہتی ہے مگر بلوچستان کے عوام کے ساتھ ایک معاندانہ سلوک روا رکھا جارہا ہے۔ جب کسی دھماکے میں بجلی کے ٹاور اڑادیئے جاتے ہیں تو سروے اور مرمت کے لیے دوسرے صوبوں سے ٹیمیں بلائی جاتی ہیں۔ وہ ٹیمیں اس وقت تک حرکت میں نہیں آتیں جب تک ان کو سیکورٹی یا تحفظ نہ ملے۔ یہ سیکورٹی مقتدرہ دیتی ہے اس لئے سیکورٹی کی کلیئرنس میں ہفتہ بھر لگ جاتا ہے اور ایک ہفتہ بعد ان بجلی ٹاور کی مرمت کی جاتی ہے ۔دوسرے الفاظ میں یہ بات واضح اور صاف ہوجاتی ہے کہ صارفین کو اس بات کی سزا دینا ہے اور ان کو بجلی کی ترسیل بند رکھنی ہے کیونکہ نامعلوم افراد نے ان ٹاور کو بم سے اڑادیا ہے۔ مقتدرہ کا یہ دہرا معیار ہے، اس کو فوری طور پر بند ہونا چاہئے۔ ان تنصیبات کی فوری طور پر مرمت ہونی چاہئے جیسا کہ پنجاب جانے والی گیس پائپ لائن کا ہوتا ہے۔ کوئٹہ اور گرد و نواح میں سخت سردی ہے، شہر میں نہ بجلی ہے اور نہ سردی سے بچنے کے لیے گیس۔ مقتدرہ عوام الناس کو ہی سزا دینا چاہتی ہے حالانکہ غریب عوام کا ان نامعلوم مسلح افراد پر کوئی کنٹرول نہیں ہے۔