|

وقتِ اشاعت :   January 21 – 2014

کراچی(آزادی نیوز) سندھ حکومت نے کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کومزیدتیزکرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے 5 خطرناک ملزمان کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ وزیر اعلیٰ ہاؤس کراچی میں وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی سربراہی میں کراچی سمیت صوبے بھر میں امن وامان کی صورت حال پر غور کے لئے اجلاس ہوا، جس میں آئی جی سندھ، ایڈینشل آئی جی کراچی اور ڈی جی رینجرز سندھ سمیت اعلیٰ حکام اور وزرا نے شرکت کی۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ نے پولیس اور رینجرز کی جانب سے قیام امن کے لئے کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ پولیس کو فوری طور پر 300 بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کی جائیں گی، سندھ پولیس میں ریٹائرڈ فوجیوں کوبھی بھرتی کیا جائے گا، کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کو مزید بھی تیز اور اس کے دائرہ کار کو وسعت دی جائے گی۔ حساس تھانوں میں تعینات پولیس اہلکاروں اور بم ڈسپوزل یونٹ کے اہلکاروں کو رسک الاؤنس دیا جائے گا، اس موقع پر جرائم پیشہ کے خلاف مؤثر مقدمات قائم کرنے کے لئے 200 تفتیشی افسراور200 لیگل پراسیکیوٹر مقررکرنے کابھی فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ جرائم میں ملوث سرکاری ملازمین کی فہرستیں فوری طور پر تیارکی جائیں، کراچی سینٹرل اور لانڈھی جیل میں موبائل فون جیمرز کی تنصیب کا کام ایک ایک ہفتے میں مکمل کرلیا جائے جبکہ سیل فون کمپنیاں بائیو میٹرک تصدیق کے بعد سم جاری کریں۔