کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ پہلے دہشت گرد حملے کرتے تھے اب بھاگنے کے راستے ڈھونڈ رہے ہیں اور ایک سے 2 سال کے درمیان دہشت گردی کا صفایا ہوجائے گا۔
کراچی میں پھولوں کی نمائش کے افتتاح کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ ٹارگٹڈ آپریشن میں بڑی کامیابیاں ملی ہیں، آپریشن کے دوران اب تک 15 ہزار ملزمان کو حراست میں لیا جاچکا ہے جب کہ تحقیقات کے بعد ان میں سے بے گناہ لوگوں کو رہا کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا مسئلہ 20 سال پرانا ہے اس کے خاتمے کےلئے کچھ وقت درکار ہوگا، رینجرز اور پولیس دہشت گردوں کا صفایا کرنے کی قوت رکھتی ہیں امید ہے کہ ہم امن و امان کے مسئلے پر جلد قابو پالیں گے۔
تحفظ پاکستان آرڈیننس سے متعلق وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ یہ قانون موجودہ حالات کا تقاضہ ہے جس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اختیارات حاصل ہوں لیکن کچھ لوگ اس کی مخالفت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن میں گرفتار کئےجانے والے ملزمان کے ٹرائل کے لئے انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کی تعداد 2 سے بڑھا کر 15 کردی گئی ہے، پولیس پر حالیہ حملوں سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھاکہ ان حملوں سے امن و امان کےلئے اپنے فرائض سرانجام دینے والے اہلکارووں کے حوصلے پست نہیں بلکہ دہشت گردی کے خاتمے کےلئے ان کے جذبے میں مزید اضافہ ہوا ہے۔