فرانس میں ایک عدالت نے فٹبال کے دو بین الاقوامی کھلاڑیوں فرینک ربری اور کریم بینزیما کو ایک کم عمر جسم فروش خاتون کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے کے الزامات سے بری کر دیا ہے۔
عدالت کے فیصلے کے مطابق اس بات کے واضح شواہد موجود نہیں ہیں کہ دونوں فٹبالر جانتے تھے کہ جسم فروش خاتون زاہیا دیہر کم عمر ہیں۔
دونوں فٹبالر نے ان الزامات کی تردید کی تھی اور اگر ان پر الزام ثابت ہو جاتا تو دونوں کو تین تین سال قید کی سزا ہو سکتی تھی۔
اس کیس کی ابتدائی سماعت میں دونوں کھلاڑی اور جسم فروش خاتون عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے۔
خیال رہے کہ دونوں فٹبالروں کو جولائی 2010 میں کم عمر جسم فروش خواتین کے ایک مبینہ گروہ کے بارے میں کی جانے والی تحقیقات کے سلسلے میں حراست میں لیا گیا تھا۔
خاتون زاہیا دیہر پر الزام ہے کہ وہ کم عمری میں نائٹ کلب میں گاہکوں سے ملتی تھیں۔ انھوں نے اس وقت تفتیشی اہل کاروں کو بتایا تھا کہ دونوں کھلاڑیوں سے رقم کے عوض جنسی فعل کیا تھا۔
فرانس میں قانون کے مطابق 18 سال سے عمر کے افراد کے ساتھ معاوضے کے عوض سیکس جرم ہے اور اگر جنسی فعل پر رضامندی ظاہر کرنے والے کی عمر 15 سال یا کم ہو تو مجرم کو تین سال تک قید اور 45 ہزار یورو جرمانے کی سزا دی جا سکتی ہے۔