کابل: افغانستان میں خودکش حملے اور بم دھماکوں میں 14شہریوں اور 16سینئر طالبان کمانڈرز سمیت 31افراد ہلاک ہوگئے جبکہ افغان فورسز نے صدارتی انتخابات کے موقع پر بڑے حملوں کے منصوبے کو ناکام بناتے ہوئے 22ٹن سے زائد دھماکا خیز مواد قبضے میں لے لیا۔
فورسزنے مشترکہ آپریشن میں مزید 29طالبان کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ ایک اتحادی فوجی بھی مارا گیا۔ تفصیلات کے مطابق صوبہ قندوزمیں دھماکاخیز مواد کی زدمیں آ کر ایک ہی خاندان کے 14افراد ہلاک ہوگئے۔ صوبائی پولیس ترجمان سید سرورحسین نے بتایا کہ واقعہ خان آباد ضلع میں اس وقت پیش آیا جب پولیس کمانڈر کی گاڑی کو دھماکاخیز مواد سے اڑانے کی کوشش کی گئی تاہم وہ حملے میںمحفوظ رہے۔ دھماکے کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے14 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ ایک کی حالت تشویشناک ہے۔ دریںاثنا ضلع خان آبادمیں ایک اور دھماکے میں ضلعی جرائم کی تفتیش کے محکمے کے سربراہ اسلام حسین ہلاک اور 3 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔
اس کے علاوہ افغانستان میں اپنے ہی ساتھی کے خودکش بم دھماکے میں 9پاکستانی طالبان سمیت 16سینئر کمانڈرہلاک جبکہ 9 زخمی ہوگئے۔ منگل کو افغان نیشنل ڈائریکٹریٹ نے بتایاکہ واقعہ صوبہ غزنی کے مغربی علاقے میں پیش آیاجہاں ضلع گیلان میں افغان طالبان رہنمااکٹھے تھے۔ بیان میں کہا گیا کہ طالبان رہنماصوبہ غزنی کے مختلف علاقوں کو دھماکوں سے نشانہ بناناچاہتے تھے کہ اس دوران ایک طالبان جنگجونے ان کا یہ منصوبہ ناکام بناتے ہوئے اپنے جسم سے بندھی خودکش ڈیوائس کو دھماکے سے اڑادیا جس کے نتیجے میں 16سینئرکمانڈرہلاک ہوگئے۔ بیان میں کہا گیاکہ ہلاک ہونے والوں میں 9پاکستانی طالبان بھی شامل ہیں۔ جنوبی افغانستان میں ایک اتحادی فوجی ماراگیا جس کی قومیت کے بارے میں نہیں بتایا گیا۔ سیکیورٹی فورسزنے مشترکہ آپریشن میں29طالبان کو ہلاک اور 11کو زخمی کرنے کا دعویٰ کیاہے۔