|

وقتِ اشاعت :   April 7 – 2014

کراچی: سندھ اسمبلی نے پروفیسر اجمل، علی گیلانی اور شہباز تاثیر کی رہائی اور کراچی کو ملنے والی بجلی کی کٹوتی کے خلاف قراردادیں منظور کرلیں۔ اسپیکرآغا سراج درانی کی سربراہی میں سندھ اسمبلی کا اجلاس ہوا تو پیپلز پارٹی کی شرمیلا فاروقی نے طالبان قید میں موجود پروفیسراجمل ،علی حیدرگیلانی اورشہبازتاثیرکی رہائی کے لئے قرارداد پیش کی۔ انہوں نے قراردا پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ریاستی اداروں کی تحویل سے طالبان کے ساتھیوں کی رہائی کی بات کررہی ہے جبکہ طالبان اپنی قید میں موجود مغویوں کی رہائی پر کوئی لچک نہیں دکھا رہے یہاں تک کہ حکومت خود بھی ان مغویوں کی رہائی کے سلسلے میں خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے۔ اس صورت حال میں چوہدری نثار ہی بتائیں کہ وہ حکومت کے وزیرداخلہ ہیں یا طالبان کے، قراداد میں مطالبہ کیا گیا کہ طالبان کی قید میں موجود پروفیسر اجمل خان، سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی اور سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے بیٹے شہباز تاثیر کو رہا کرایا جائے،حکومتی ارکان سمیت ایم کیو ایم اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے بھی اس قرارداد کی حمایت کی اور جس پر اسے متفقہ منظور کرلیا گیا۔ اجلاس کے دوران متحدہ قومی موومنٹ کے رکن کامران اختر کی جانب سے کراچی کو نیشنل گرڈ سے ملنے والی بجلی کی کٹوتی کے خلاف قرارداد پیش کی گئی،ان کا کہنا تھا کہ چور خود ہی چوری کا شور مچارہا ہے، ایم کیو ایم ہی کے خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ ہم  قومی سوچ کے حامل ہیں لیکن سندھ پورے ملک کو گیس فراہم کررہا ہے اور بدلے میں اس کی بجلی بند کی جارہی ہے، جس پر اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا کہ آپ ان کی گیس بند کردیں۔ ایوان نے یہ قرارداد بھی کثرت رائے سے منظور کرلی۔ اس موقع پر حکومت اوراپوزیشن ارکان کی جانب سے برازیل میں اسٹریٹ چلڈرن فٹبال ورلڈکپ میں پاکستانی بچوں کی تیسری پوزیشن پرخراج تحسین کی قرارداد بھی منظور کرلی گئی۔ تحریک انصاف کے خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ لیاری کے بچوں نے فٹبال میں اچھی کارگردگی کا مظاہرہ کیا، کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے استقبالیہ اورتمام ارکان کومیڈلز دیئے جائیں۔ اس کے علاوہ وبائی بیماریوں ملیریا اور پولیو کے علاوہ حیدرآباد میں پی آئی اے کا بکنگ آفس  بند کرنےکے خلاف قرارداد بھی منظور کرلی گئیں۔