کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے ویب سائٹ کی لانچ کے ایک روز بعد ہی اسے پراسرار طور پر بند کردیا گیا۔
کالعدم تنظیم نے ہفتہ کے روز وڈیوز، ایک میگزین اور شدت پسند رہنماؤں کے انٹرویوز اور بیانات پر مبنی اپنی ویب سائٹ شروع لانچ کی تھی۔
ٹی ٹی پی کے شعبہ اطلاعات کی جانب سے جاری ایک خبر میں بتایا گیا کہ اس ویب سائٹ کا سپانسر ‘عمر میڈیا’ ہے، جو تنظیم کی مرکزی انفارمیشن پورٹل کے طور پر کام کرے گا۔
تحقیقات کے بعد پیر کے روز اس بات کا انکشاف کیا گیا کہ ویب سائٹ کو پنجاب کی ایک کمپنی سے ہوسٹ کیا جارہا تھا۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کمپنی کے مالک نے کہا کہ انہیں بالکل اس بات کا علم نہیں تھا کہ کلائنٹ کون ہے۔ ‘ڈومین کو نومبر 2013ء میں رجسٹر کیا گیا تھا اور کل تک ہمیں اس بات کا علم نہیں تھا کہ ویب سائٹ پر کیا شائع کیا جائے گا۔’
‘ویب سائٹ اور ڈومین کا آرڈر کراچی سے کیا گیا تھا اور کلائنٹ ہمیشہ پراکسی سرور کا استعمال کرتا تھا۔’
خیال رہے کہ ٹی ٹی پی نے پاکستانی ریاست کے خلاف جنگ کا اعلان کر رکھا ہے جبکہ اس تنظیم کو 2008ء میں کالعدم قرار دیا گیا تھا۔
عمر میڈیا کو کچھ سال قبل قائم کیا گیا تھا جس کے بعد سے یہ ٹی ٹی پی متعلق انفارمیشن اور ویڈیوز کو فروغ دے رہا ہے۔
اس ویب سائٹ کا قیام ایک ایسے موقع پر سامنے آیا جب وفاقی حکومت اور پاکستانی طالبان کے درمیان امن مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے جبکہ حکومت نے گزشتہ ہفتے ٹی ٹی پی کے 19 عسکریت پسند خیر سگالی کے جذبے کے طور پر رہا کیے تھے۔
ویب سائٹ پر ٹی ٹی پی کا جھنڈا، قرآن مجید کی آیات، فرقہ واریت پر مبنی بیانات اور وڈیوز، بالخصوص سیکورٹی فورسز کے خلاف نفرت آمیز اور پروپیگنڈا مواد، بلوچستان کے لوگوں کے لیے ٹی ٹی پی کے نائب شیخ خالد حقانی کا خصوصی پیغام، حکیم اللہ محسود اور تنظیم کے موجودہ سربراہ مولوی فضل اللہ کی تصاویر موجود تھا۔
ویب سائٹ پر مبینہ طور پر فوج کی بمباری سے تباہ ہونے والے گھروں کی تصاویر، امن مذاکراتی عمل پر ٹی ٹی پی کے موقف اور شمالی وزیرستان ایجنسی میں ٹی ٹی پی رہنما عصمت اللہ شاہین کے قتل کی تفصیلات بھی موجود تھیں۔