|

وقتِ اشاعت :   April 13 – 2014

نئی دہلی: رحمت بن گئی زحمت انتہائی مشہور مقولہ ہے لیکن ہندوستان میں عام آدمی پارٹی کے رہنما اروند کیجروال کے ساتھ معاملہ کچھ الٹا ہی ہے جہاں ان کے لیے زحمت، رحمت ثابت ہو گئی ہے۔ ہندوستان کے انتخابی معرکے میں اترنے کے لیے اب تک چلائی جانے والی مہم کے دوران عام آدمی پارٹی کے رہنما کو متعدد تھپڑوں کے وار جھیلنے پڑے ہیں اور گزشتہ دنوں اس سلسلے میں وہ پانچویں حملے کا شکار ہوئے۔ منگل کو رسید کیے جانے والے تھپڑ کے بعد عام آدمی پارٹی کو یکدم 85 لاکھ روپے کا فائدہ ہوا جہاں گزشتہ دن انہیں انتخابی مہم کے لیے ملنے والے فنڈ کی رقم 29 لاکھ تھی۔ تاہم 111 ملکوں کے 86 ہزار سے زائد ڈونرز سے تیز رفتاری سے فنڈ موصول ہونے کے باوجود وہ 12 دسمبر سے اب تک ان کی پارٹی 24 کروڑ 53 لاکھ روپے جمع کر سکے جہاں انہوں نے اپنے لیے 100 کروڑ کا ہدف طے کیا تھا۔ ملک بھر میں گزشتہ دو ماہ دوران چلائی جانے والی مہم کے دوران کیجروال کا سیاہی، انڈوں، مکوں اور تھپڑوں ست سواگت کیا گیا لیکن یہ تمام تشدد ان کی پارٹی کے رحمت ثابت ہوا ہے۔ اٹھائیس مارچ کو ہریانہ میں ان کی گردن پر تھپڑ مارا گیا جس کے اگلے روز ان کی پارٹی کو 42 لاکھ فنڈ ملے جبکہ اٹھائیس مارچ کو موصول ہونے والے فنڈ کی مالیت 39 لاکھ تھی۔ اسی طرح چار اپریل کو جنوبی دہلی میں ان کا مکوں اور تھپڑوں سے استقبال کیا گیا لیکن اس کے بدلے ان کے پارٹی فنڈ اگلے ہی دن 35 لاکھ 13 ہزار سے یکدم ایک کروڑ 35 لاکھ پر پہنچ گئے۔ پھر 25 مارچ کو جب سیاہی اور انڈوں کی بارش ہوئی تو عام آدمی پارٹی کے حامیوں نے اگلے ہی دن 48 لاکھ روپے کے فنڈ دے کر اپنے سربراہ سے محبت کا اظہار کیا جہاں گزشتہ روز پارٹی کو 19 لاکھ مالیت کی امداد موصول ہوئی تھی۔ منگل کو مبینہ ایک ڈرائیور کی جانب سے تھپڑ کا وار ہونے کے بعد فنڈ کی وصولی میں اتہائی تیزی دیکھی گئی ہے اور عام آدمی پارٹی کے ایک رہنما کے مطابق ویب سائٹ پر بھی بڑی تعداد میں لوگ آئے تھے۔ تاہم آٹھ مارچ کو احمد آباد میں پڑنے والے تھپڑ کے بعد ایسا کوئی معجزہ رونما نہیں ہوا جہاں پارٹی کو ملنے والے فنڈ میں 16 لاکھ 46 ہزار سے 13 لاکھ کی کمی دیکھی گئی تھی۔

دس ہزار کروڑ کی تشہیری مہم

ہندوستان کی حکمران جماعت کانگریس نے اپنی حریف جماعت بھارتی جنتا پارٹی(بی جے پی) کے سربراہ نریندرا مودی کو وزارت عظمیٰ کی تشہیری مہم پر 10 ہزار کروڑ ہندوستانی روہے خرچ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ کانگریس کے ترجمان اور یونین منسٹر آنند شرما نے کہا کہ میں نے کبھی بھی میڈیا پر اتنی جارحانہ مہم نہیں دیکھی۔ بی جے پی اور مودی کی انتخابی تشہیری مہم کا بجٹ 10 ہزار کروڑ روپے ہے، اس میں نوے فیصد رقم کالے دھن(بلیک منی) سے حاصل کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس بڑے پیمانے پر بی جے پی کی مہم میں مودی کا چرچا کیا جا رہا ہے وہ میں نے آج تک نہیں دیکھا، مودی کالے دھن کو جڑ سے ختم کرنے کا وعدہ کر رہے ہیں جبکہ وہ خود اسی ذریعے سے حاصل شدہ رقم استعمال کر رہے ہیں۔ شرما نے کہا کہ لوگوں کو پوچھنا چاہیے کہ اتنے بڑے پیمانے پر رقم کہا سے آ رہی ہے۔ کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ ان کی پارٹی کی تشہیری مہم کا بجٹ بی جے پی کے مقابلے میں 25 گنا کم ہے۔ بی جے پی کی انتخابی مہم کو سماج وادی پارٹی نے بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ بریلی میں اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ اکیلش یادو نے کہا کہ بھارتی جنتا پارٹی مہم پر کروڑوں روپے خرچ کر رہی ہے اور اس رقم کا اندازہ لوگوں کو انتخابات کے بعد ہو گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہاں مودی کی مقبولیت نہیں بلکہ دراصل 1000 کروڑ نے ماحول بنایا ہے۔