کوئٹہ: سینیئر وزیر اور پاکستان مسلم لیگ نون بلوچستان کے چیف سردار ثناء اللہ زہری خان نے دعویٰ کیا ہے کہ ہندوستان صوبے میں علیحدگی پسند تحریک کی فنڈنگ کرتا ہے اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر گوادر بندر گاہ کو قابلِ استعمال بنا دیا تو ہوسکتا ہے کہ دنیا کی ‘سپر پاور’ اور کئی دیگر پڑوسی ممالک بھی اس کی مالی طور پر مدد کریں۔
اپنی سرکاری رہائش گاہ پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گوادر پورٹ کی ناصرف سیاسی، بلکہ جغرافیائی سطح پر بھی بڑی اہمیت ہے اور اس کو استعمال کے قابل بنانے سے دیگر علاقائی بندرگاہوں کے لیے بھی مدد گاہ ثابت ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘ بلوچستان میں علیحدگی پسند تحریک کی مالی طور پر مدد کرنے میں ہندوستان ملوث ہے اور ایک ‘سپر پاور’ اور اگر ساحلی شہر گوادر کی بندرگاہ کو استعمال کے قابل بنادیا گیا تو کچھ دیگر پڑوسی ممالک پاکستان کو غیر مستحکم کرنے اور صوبہ میں بدامنی پھیلانے کے لیے اس کی مدد کرسکتے ہیں’۔
تاہم ثناء اللہ زہری کا کہنا تھا کہ گوادر پورٹ کی تعمیر سے چین، وسطی ایشیائی ممالک، افغانستان اور پاکستان کے درمیان تجارت کی ایک راہ ہموار ہوگی جس سے ملک کی معاشی صورتحال میں بھی بہتری آئے گی۔
‘ گوادر پورٹ سے ملکی معیشت مستحکم ہونے کے ساتھ ساتھ صوبے میں نوجوانوں کو روز گاہ کے مواقع مویسر آئیں گے’۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کے ساتھ مل کر صوبے میں امن و امان کی صورتحالِ حال کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں ترقی اور خوشحالی اس وقت تک نہیں آسکتی ہے جب تک یہاں پر امن بحال نہیں ہو گا۔