|

وقتِ اشاعت :   April 14 – 2014

لاہور: ہوم سیریز کی یو اے ای میں میزبانی کیلیے پاکستان کو بھارت کی طرف سے گرین سنگل کا انتظار ہے، اس حوالے سے کوئی خوش خبری آئندہ دو ہفتوں میں مل سکتی ہے،بی سی سی آئی کی ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں حتمی فیصلہ ہوگا۔ مالی خسارے کا شکار پی سی بی نے روایتی حریفوں کے مابین 7 سال بعد ہونے والی فل سیریز سے بھاری آمدن کی توقعات وابستہ کرلیں، مقابلوں کا شیڈول طے پانے کے بعد ہی میڈیا رائٹس کی فروخت کا عمل مکمل کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق 2008 میں ممبئی میں دہشت گردوں کے حملے کے بعد سیاسی  کشیدگی کا نزلہ کرکٹ تعلقات پر گر پڑا اور روایتی حریفوں کے مابین فل سیریز  کا انعقاد ممکن نہ ہوسکا، تاہم اس دوران دسمبر 2012 میں پاکستان نے ایک روزہ اور ٹوئنٹی 20میچز کی سیریز کیلیے بھارت کا دورہ کیا،تاہم میزبان بھارت نے خوب مال بنایا، پاکستان کو مستقبل میں بہتری کی امیدوں کے سوا کچھ ہاتھ نہ آیا، اب سیاسی حالات بہتری کی طرف گامزن ہیں تو کرکٹ تعلقات کی بحالی کیلیے بھی راہیں کھلنے لگی ہیں۔ پی سی بی کے چیئرمین  نجم سیٹھی نے جمعے کو پریس کانفرنس میں واضح کیا تھا کہ حکومت بھارت کے ساتھ امن کی پالیسی پر عمل پیرا ہے تو دوسری طرف ہم   پڑوسی ملک کی ساتھ کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں تو پھر رکاوٹ کس بات کی ، انھوں نے کہا کہ بگ تھری کی حمایت کیلیے شرط یہی عائد کی ہے کہ تمام کرکٹ کھیلنے والے ملک خاص طور پر بھارت اگلے 8سال کے ٹورز میں پاکستان کے ساتھ دو طرفہ سیریز کھیلنے پر آمادہ ہوں، پاک بھارت کرکٹ دونوں ملکوں کے مفاد کا سودا ہے۔ذرائع کے مطابق2015سے 2013 کے فیوچر ٹور پروگرام میں نکلنے والی گنجائش کو دیکھتے ہوئے پاکستان اور بھارت کے مابین 6سیریز ممکن ہونگی۔ شیڈول کے مطابق پی سی بی کو آئندہ سال یواے ای میں بلو شرٹس کی میزبانی کرنے کا موقع ملے گا، تاہم بی سی سی آئی کی ورکنگ کمیٹی کے اگلے 15روز میں ہونے والے اجلاس میں ہی بھارتی ٹیم کی سیریز میں شرکت کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا، پڑوسی ملک کی طرف سے دورہ کی تصدیق کیے جانے کے بعد ہی پی سی بی میڈیا رائٹس کی فروخت کیلیے بڈز کی طلبی کا کام شروع کریگا، یاد رہے کہ نجم سیٹھی کا دعویٰ تھا کہ بگ تھری کی حمایت کے بدلے میں فیوچر ٹور پروگرام میں پاکستان کے ساتھ مقابلوںکا شیڈول طے جانے کے بعد مالی مشکلات کا شکار بورڈ کو اگلے 8برس میں 30 ارب کی آمد ہوگی جس میں سے زیادہ تر بھارت کے ساتھ مقابلوں خاص طور پر میزبانی سے حاصل ہوگا۔ پی سی بی ذرائع کے مطابق دو ہفتوں میں بی سی سی آئی کی طرف سے کوئی حوصلہ افزا جواب موصول ہونے کے بعد ہی پاکستان کرکٹ کی میڈیا رائٹس کیلیے بڈز طلب کی جائیں گے، پاک بھارت مقابلوں کے شیڈول پانے کی صورت میں آمدن میں کئی گنا اضافہ کی توقع کی جاسکتی ہے۔ یاد رہے کہ  اگست 2013میں پاکستان کرکٹ بورڈ کو بجٹ میں 500 ملین کے خسارے کی رپورٹس سامنے آئیں تھیں، گزشتہ برس میڈیا رائٹس کی فروخت کے مختصر مدت کے معاہدے کیے گئے تھے، چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد اس بار 5یا 8سال کا کنٹریکٹ کرنے کا اشارہ دے چکے ہیں۔