|

وقتِ اشاعت :   April 15 – 2014

ابو ظبی: سابق کپتان وسیم اکرم  آئی پی ایل سے پاکستانی پلیئرز کی مسلسل دوری پر صدمے کا شکار ہیں۔ انھوں نے اسے شائقین کے ساتھ ناانصافی قرار دیا، ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے کرکٹرز پر بھی ایونٹ کے بند دروازے کھلنے چاہئیں، پاک بھارت کھلاڑیوں کو ایک دوسرے کیخلاف یا ساتھ کھیلتا ہوا دیکھنے کیلیے شائقین بیتاب رہتے ہیں، ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے بات چیت میں کیا۔ وسیم اکرم نے کہا کہ پاکستانی پلیئرز کو انڈین پریمیئر لیگ سے دور رکھنا دراصل کرکٹ سے محبت کرنے والوں کے لیے ایک بہت بڑا دھچکا ہے، جب بھی پاک بھارت پلیئرز ایک ساتھ یا پھر ایک دوسرے کیخلاف کھیلتے ہیں تو بہت بڑا کراؤڈ یہ مقابلے دیکھنے کیلیے اسٹیڈیمز کا رخ کرتا ہے، مجھے امید ہے کہ مستقبل قریب میں پاکستانی پلیئرز آئی پی ایل میں کھیلتے ہوئے دکھائی دیں گے کیونکہ ہمارے پاس بہترین ٹیلنٹ موجود ہے۔ اس مرتبہ آئی پی ایل کا ابتدائی حصہ متحدہ عرب امارات میں کھیلا جارہا ہے، اگر اس میں سعید اجمل کھیل رہا ہوتا تو یہ اس کے لئے بہترین کنڈیشنز تھیں، عمر اکمل، عمر گل اور شاہد آفریدی کے یہاں پر کھیلنے کا بھی بہت بڑا اثر پڑتا، یہ اب ان کا اپنا ہوم گراؤنڈ بنا ہوا ہے، اب دیکھتے ہیں کہ دونوں ممالک کے کرکٹ بورڈز اس حوالے سے کیا فیصلہ کرتے ہیں، ویسے بھی کھیلوں اور سیاست کو آپس میں ملانا اچھا نہیں ہوتا۔ وسیم اکرم کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے بولنگ کنسلٹنٹ ہیں، ان کا کہنا ہے کہ یو اے ای کی کنڈیشنز ہماری ٹیم کیلیے فائدہ مند ثابت ہوں گی، یہاں بھی گیند سیدھی بیٹ پر ہی آئے گی جو ٹوئنٹی 20 فارمیٹس کیلیے کافی بہتر ہے، اس طرز میں لوگ چھکے چوکے اور وکٹوں کو گرتے ہوا دیکھنے کیلیے آتے ہیں، وسیم اکرم نے مزید کہا کہ یو اے ای میں بولنگ مختلف لینتھ سے کرائی جاتی اور وکٹوں کا مزاج قدرے الگ ہے، انھوں نے جنوبی افریقی آل راؤنڈر جیک کیلس کو نائٹ رائیڈرز کا اہم پلیئر قرار دیا۔