اسلام آباد: وزارت خزانہ اور وزارت آئی ٹی سے منسلک حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پاکستان تھری جی اور فور جی لائسنسوں کی نیلامی کے ذریعے غیرملکی زرمبادلہ حاصل کرنے کا اپنے ہدف پورا نہیں کر سکے گا۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان نے تھری جی اور فو جی لائسنسوں کی نیلامی سے 2 ارب ڈالر کا زرمبادلہ حاصل کرنے کا ہدف رکھا تھا تاہم آئندہ ہفتے ہونے والی نیلامی میں اسے زیادہ سے زیادہ صرف 85 کروڑ ڈالر حاصل ہو سکیں گے۔ نیلامی کے لیے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے قائم کی گئی ٹیم کے اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ہدف کے حوالے سے خدشات پر وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے اس قدر شدید برہمی کا اظہار کیا کہ وہ اس ناکامی کی صورت میں نیلامی کو ہی منسوخ کرنا چاہتے ہیں، اہلکار کا کہنا تھا کہ اس ناکامی کی ذمہ دار ضرورت سے زیادہ پرجوش وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی ہے جس نے ایک نامکمل منصوبے کو آگے بڑھایا۔
دوسری جانب پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ تھری جی اور فور جی کی نیلامی کے حوالے سے حکومت کو بہترین آفرز موصول ہوئیں ہیں اور غیرملکی ایجنسی کی خبر بے بنیاد ہے اور اس میں اعدادوشمار کی کئی غلطیاں ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان خطے کا واحد بڑا ملک ہے جہاں ابھی تک تھری جی اور فور جی کی سروسز صارفین کو دستیاب نہیں ہیں جب کہ پڑوسی ملک افغانستان نے بھی 2 سال قبل 2012 میں تھری جی سروس کا آغاز کردیا تھا۔