اسلام آباد: حکومت نے تحفظ پاکستان بل سینیٹ میں پیش کردیا جس پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا اور ڈپٹی چیئرمین نے بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔
ڈپٹی چیرمین سینیٹ صابر بلوچ کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزیر زاہد حامد نے ایوان میں تحفظ پاکستان کا بل پیش کیا، جس پر اپوزیشن جماعتوں نے شدید احتجاج کیا۔ پیپلزپارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ تحفظ پاکستان بل کالا قانون ہے جس میں انسانی حقوق کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں اس قانون کے تحت پاکستان کو نازی ریاست بنایا جارہا ہے۔
اے این پی کے رہنما حاجی عدیل نے کہا کہ بل پر غور کے لیے پورے ایوان کی کمیٹی بنائی جائے جب کہ ایم کیو ایم کے سینیٹروں نے کہا کہ بل کو کسی صورت منظور نہیں ہونے دیا جائے گا یہ عوام کے ساتھ ظلم ہے آج تک ایسا نہیں ہوا۔ ق لیگ کے کامل علی آغا نے کہا کہ بل اندھا قانون ہے اس کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا اور بلکہ اس سے ایک نیا طوفان اٹھے گا حکومت تمام جماعتوں کو اس پر اعتماد میں لے۔
اس موقع پر ڈپٹی چیئرمین صابر بلوچ نے تحفظ پاکستان کا بل قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بھجواتے ہوئے کہا کہ ارکان متعلقہ کمیٹی میں جا کر اپنے تحفظات پیش کر سکتے ہیں۔