|

وقتِ اشاعت :   April 18 – 2014

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے قومی سلامتی کے فیصلوں کی توثیق کردی، اجلاس میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلئے قطر سے مائع قدرتی گیس کی درآمد کے لئے پالیسی کی منظوری دی۔جبکہ کابینہ نے ایران سے 100 میگاواٹ بجلی درآمد کرنے کی بھی اجازت دے دی ۔ جمعہ کے روز وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس شروع ہوا جس میں تمام وفاقی وزراء نے شرکت کی۔ اس موقع پر وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے امن و امان اور سلامتی کے حوالے سے بریفنگ دی جس میں قومی سلامتی کے فیصلوں کی توثیق کردی گئی اس کے علاوہ کابینہ کے اجلاس میں طالبان سے مذاکرات کے معاملے پر بھی غور و خوض کیا گیا۔ وزیر اعظم نواز شریف نے طالبان کے ساتھ مذاکرات پر ہونے والی پیشرفت پر کابینہ کے اراکین کو اعتماد میں لیا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے گوادر پورٹ سمیت دیگر ترقیاتی منصوبوں پر رپورٹ پیش کی اور کہا کہ گوادر پورٹ ملک کی تقدیر بدل دے گا ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے پاکستانی پانی کو بحری جہازوں کے فضلے سے پاک کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے ملک میں اقتصادی سرگرمیوں کے بڑے پیمانے پر فروغ کے لئے گوادر بندرگاہ کے توسیعی منصوبے کو ترجیحی بنیادں پر مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ایک ارب ساٹھ کروڑ ڈالر کی لاگت سے ترقیاتی منصوبے مکمل کئے جائیں گے جس سے صوبے کی تیز تر ترقی میں مدد ملے گی۔اس رقم سے بلوچستان میں تعلیم و صحت کی سہولتوں کیلئے بنیادی ڈھانچہ تعمیر ہوگا، نوجوانوں کو ہنر بھی سکھائے جائیں گے ۔انہوں نے صوبے میں تعلیم وصحت کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔اس پر وزیراعظم نے ہدایت کی کہ گوادر پورٹ توسیع منصوبہ دنیا کا سب سے بڑا منصوبہ ہے لہٰذا اسے بروقت مکمل کیا جائے۔ جبکہ وزیراعظم نے گوادر پورٹ سمیت دیگر بڑٖے منصوبوں کی خود نگرانی کرنے کا بھی فیصلہ کیا اس کے علاوہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ایران سے100 میگاواٹ بجلی درآمد کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ترمیمی)بل 2010 ور اسٹیٹ بینک آف پاکستان بینکنگ سروسز کارپوریشن آرڈیننس ( رپیل) بل 2010 کی منظوری دے دی ہے ۔ کابینہ نے ایکوئٹی پارٹیسیپیشن فنڈ ( رپیل)بل 2014 کی بھی منظوری دے دی . کابینہ بینکنگ کمپنیز آرڈیننس 1962 کی دفعہ 27B کی منسوخی کے حوالے سے کابینہ کے فیصلے کی نظر ثانی کی منظوری دے دی . وزیراعظم نے اطلاعات تک رسائی کیبل کو اپوزیشن کی مشاورت سے آیندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔نواز شریف نے وزیر اطلاعات کو ہدایت کی کہ وہ حزب اختلاف کی مشاورت سے معلومات تک رسائی کے مجوزہ بل پر نظرثانی کریں تاکہ اسے مزید قابل عمل بنایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ حکومت مکمل شفافیت پر یقین رکھتی ہے اور سرکاری فنڈز کی ایک ایک پائی کے خرچ میں شفافیت کو ملک کے بہترین مفاد میں یقینی بنایا جائے گا۔ وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے ایل این جی کیلئے کابینہ کو پالیسی پیش کی گئی اور اس پر بریفنگ دی گئی کہ 2 ارب روپے کی ایل این جی درکار ہے اس کے علاوہ قطر کے معاہدے کی بھی کابینہ نے توثیق کردی جبکہ سوئی ناردرن اور اوگرا کو کمرشل پہلوؤں پر ٹیرف تیار کرنے کی بھی ہدایت کی گئی اور اس کی بھی اصولی طور پر منظوری دی گئی۔ پالیسی کے تحت ایل این جی کے ٹرمینل بنائے جائیں گے اور پہلے 2 سال میں 600 ایم ایم بی ٹی یو ایل این جی درآمد کی جائے گی، کابینہ نے ایران سے 140 میگاواٹ بجلی درآمد کرنے کی بھی اجازت دیدی ہے۔ وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کابینہ کو بتایا کہ مائع قدرتی گیس کی درآمد کے لئے تمام انتظامات کو اس سال کے آخر تک مکمل کرلیا جائے گا ا ور قوم کو بہت بڑی خوشخبری سننے کو ملے گی کراچی کی بندرگاہ پر مائع قدرتی گیس کی درآمد اور تقسیم کے لئے ایک ٹرمینل قائم کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ قطر سے مائع قدرتی گیس کی درآمد کا معاہدہ پندرہ سال کے عرصے کیلئے کیا گیا ہے۔کابینہ نے سمندر میں پاکستان کے پانی میں آلودگی کے مسئلے پر بھی غور کیا \’ اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان کے ساحل کے قریب سمندری حدود بحری جہازوں کے فضلے کا ٹھکانہ بن چکی ہے۔ جبکہ دوسری جانب وزیراعظم اور دیگر وزراء کی جانب سے وزیر خزانہ اسحق ڈار کو اقتصادی کامیابیوں پر مبارکباد پیش کی گئی کہ انہوں نے بڑٖی محنت اور کوششوں سے روپے کی قدر میں اضافہ کیا اور چند ماہ میں اقتصادی صورتحال کو بہتر کردیا۔کابینہ نے سٹیٹ بینک آف پاکستان اور فلپائن کے مرکزی بینک کے درمیان مذاکرات کے آغاز اوربینکاری نگرانی کے شعبے میں تعاون اور معلومات کے تبادلے کے معاہدہ پر دستخط کرنے منظوری دے دی . کابینہ نے سٹیٹ بینک آف پاکستان اور فرانس کے مرکزی بینک کے درمیان مذاکرات کے آغاز کی منظوری دے دی۔اس کے ساتھ ساتھ کا بینہ نے سٹیٹ بینک آف پاکستان اورکینیا ( CBK ) کے مرکزی بینک کے درمیان مذاکرات کے آغاز کی بھی منظوری دے دی۔کابینہ نے 16۔18 ستمبر ، 2013 کو ترکی کے وزیر اعظم کے دورے کے دوران دستخط کئے گئے ہاؤسنگ ڈویلپمنٹ کے شعبے میں فریم ورک ایگریمنٹ کی بھی باضابطہ منظوری دے دی ۔کابینہ نے پاکستان اور یمن کے درمیان مجرموں کی منتقلی کے ایک معاہدہ کی توثیق کی منظوری بھی دے دی ہے۔