گزشتہ جولائی ایلکس فرگیوسن کی جگہ مشہور معروف انگلش فٹبال کلب مانچسٹر یونائیٹڈ کے کوچ مقرر کیے گئے ڈیوڈ موئیس کو عہدے سے برطرف کردیا گیا ہے۔
کلب نے موئیس کی واپسی کا اعلان کرتے ہوئے مختصر بیان میں کہا کہ یونائیٹڈ سخت محنت، لگن اور سچائی سے کام کرنے اسکاٹش کوچ کی مشکور ہے۔
اخبارات میں اس سے قبل شائع ہوا تھا موئس کے معاملات ٹھیک ہو گئے ہیں لیکن یہ خبریں ا وقت غلط ثابت ہوئیں جب کلب کے امریکی مالکان گلیزر خاندان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا۔
آئندہ جمعے کو 51 سال کے ہونے والے موئس کو ہم وطن اور گزشتہ سیزن 26 سالہ نوکری کے بعد یونائیٹڈ سے الگ ہونے والے سر ایلکس فرگیوسن کی سفارش پر اس عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔
فرگیوسن نے گزشتہ سال اپنی کوچنگ میں یونائیٹڈ کو 13ویں جبکہ مجموعے طور پر 20ویں ٹائٹل کا حقدار بنوایا تھا۔
موئس کے اس طرح عہدہ چھوڑنے سے ایک بار پھر اولڈ ٹریفورڈ میں 1969- 1971 کے درمیان کے بحرانی دور کی یاد تازہ ہو گئی ہے جب میٹ بس بی 24 سال بعد منیجر کی جاب سے الگ ہوئے تھے۔
اس موقع پر ان کے پیشرو ولف میک گینز صرف 18 ماہ تک اس عہدے پر رہ سکے تھے جس کے بعد ایک بار پھر ٹیم کی باگ ڈور بس بی کو سونپ دی گئی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یونائیٹڈ کی جانب سے ہالینڈ سے تعلق رکھنے والے لوئس وین گال کو یہ عہدہ سونپے جانے کا امکان ہے جو برازیل میں جون جولائی میں ہونے والے ورلڈ کے بعد ہالینڈ کی ٹیم کی کوچنگ چھوڑ دیں گے۔
موئس کے کوچنگ معاون کے طور پر کام کرنے والے 40 سالہ ریان گگز کو قائم مقام منیجر مقرر کردیا گیا ہے جہاں وہ سیزن کے بقیہ چار مقابلوں میں اپنی ٹیم کے منیجر کے فرائض انجام دیں گے۔
موئس اس سے قبل گیارہ سیزن تک ایورٹن کے منیجر رہے لیکن کوئی ٹرافی نہ جتوا سکے تاہم گزشتہ سیزن میں ایورٹن نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔
گزشتہ سال مانچسٹر یونائیٹڈ نے ان سے چھ سال کا معاہدہ کای تھا لیکن ان کے آنے کے بعد ٹیم ایک کے بعد دوسرے بھران سے دوچار ہوتی رہی جبکہ کھلاڑیوں کی فٹنس بھی انتہائی ناقص تھی۔
بیس مرتبہ کی انگلش پریمیئر لیگ کی فاتح مانچسٹر یونائیٹڈ کی رواں سیزن کارکردگی تسلسل کے ساتھ زوال کا شکار رہی تاہم اتوار کو ایورٹن کے ہاتھوں حیران کن شکست سے شائقین سمیت تمام ہی حلقوں کو شدید دھچکا لگا تھا اور وہ لیگ میں ساتویں پوزیشن پر آنے کے باعث 1995-96 کے بعد پہلی مرتبہ چیمپیئنز لیگ میں کوالیفائی نہ کر سکے۔