کراچی: بھارتی میڈیا نے حامد میر پر حملے کی آڑ میں پاکستان کے سب سے بہترین انٹیلی جنس ادارے آئی ایس آئی اور سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے خلاف بھرپور انداز میں ہرزہ سرائی کی ہے۔
جنگ گروپ کی طرف سے پاکستانی فوج اور ملک کی سب سے بڑی خفیہ ایجنسی پر بلاسوچے سمجھے الزام تراشی سے گویا بھارتی میڈیا کی دلی مراد بر آئی ہے اور اس نے چیخ چیخ کر زخمی صحافی سے اظہار یکجہتی سے زیادہ آئی ایس آئی کو ملوث کرنے کے پہلو کو نمایاں کیا ہے۔ بھارتی چینلوں میں نام نہاد بریکنگ نیوز کا مرکزی نکتہ ہی پاکستانی سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کو بدنام کرنا تھا اور یہ سلسلہ پرنٹ میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹوں میں بھی نظر آتا ہے۔ ایسا لگتا ہے جیسے بھارتی میڈیا ایسے ہی کسی موقع کی تلاش میں تھا تاکہ وہ پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی پر الزام لگاسکے۔ ادھر ایکسپریس نیوز کے مطابق بھارت کے تمام بڑے چینل شاید ایسی ہی کسی خبر کے انتظار میں بیٹھے تھے کہ کوئی موقع ملے تو وہ پاکستان اور اس کی سیکیورٹی کے ذمے دار اداروں پر الزامات کی بوچھاڑ کرسکیں اور کرتے بھی کیوں نہ جب پاکستان کے ایک صحافتی ادارے نے بنا کسی ثبوت کے آئی ایس آئی پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی۔ یہ پہلی مثال ہے کہ کسی میڈیا گروپ نے ملک کی سب سے بڑی انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ پر قتل کے الزامات بغیر تفتیش اور بغیر ثبوت کے لگائے۔
بھارتی میڈیا نے پاکستان کو برا بھلا کہنے کے اس موقع کو ہاتھ سے جانے نہیں دیا۔ وہ بھارتی میڈیا جسے کشمیر میں بھارتی فوج اور خفیہ اداروں کے کئی دہائیوں سے جاری مظالم نظرآتے ہیں نہ آسام اور دوسرے صوبوں میں جاری علیحدگی پسندوں کو کچلنے کے اقدامات دکھائی دیتے ہیں۔ اسے پاکستان کے ایک میڈیا گروپ کی جانب سے پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسی پر الزامات سب سے زیادہ نظر آئے ہیں۔ بھارتی اخبارات بھی الزامات کی اس دوڑ میں پیچھے نہیں رہے۔ ٹائمز آف انڈیا، انڈیا ٹوڈے، ہندوستان ٹائمز، سمیت کئی بھارتی اخباروں نے بھی پاکستانی ایجنسی پر الزامات کو اسی طرح ہوا دی۔ اس وقت بھارتی میڈیا میں جاری اس کوریج کو دیکھ کر یوں لگتا ہے کہ جیسے انھیں پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی پر الزامات کا سرٹیفکیٹ دے دیا گیا ہو اور اس کا ذمے دار اور کوئی نہیں بلکہ پاکستان کا اپنا میڈیا گروپ ہے۔
یاد رہے کہ یہی وہ چینل ہے جس نے اجمل قصاب کا ’سراغ‘ لگا کر اسے پاکستانی شہری ثابت کیا تھا اور اس کے بعد بھارتی میڈیا اسی فوٹیج کو بنیاد بنا کر دن بھر یہ خبر چلاتا رہا۔ بھارتی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹوں میں یہ ثابت کرنے کی کوشش ہورہی ہے کہ آئی ایس آئی ایک ’’روگ‘‘ ادارہ ہے۔ اور یہ کہ بھارتی پارلیمنٹ پر حملے میں بھی اسی ادارے کے بعض عناصر ملوث تھے جنھیں اپنے ’بڑوں‘ کی حمایت حاصل تھی۔ حامد میر پر حملے کے حوالے سے بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ چونکہ وہ اس ’’روگ‘‘ ادارے کی مبینہ غیرقانونی کارروائیوں کے بڑے ناقد تھے لہٰذا اس آواز کو دبانے کیلیے اسی ادارے نے یہ کارروائی کی ہے۔