کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے نواب اکبر بگٹی قتل کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کی غیر حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر انہیں ہر صورت میں پیش ہونے کا حکم دیدیا۔ کیس کی سماعت انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج طارق انور کاسی نے کی۔ سماعت کے دوران سابق وفاقی وزیر داخلہ آفتاب شیر پاؤ اور سابق وزیر داخلہ بلوچستان شعیب نوشیروانی کے علاوہ نواب اکبر بگٹی کے صاحبزادے جمیل بگٹی کے وکیل سہیل راجپوت ایڈووکیٹ ، پرویز مشرف کے وکیل ،پبلک پراسکیوٹر زاہد علی خان بھی پیش ہوئے ۔عدالت نے پرویز مشرف اور ان کے دو ضامن کو عدالت میں پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انکے وکیل سے استفسار کیا کہ پرویز مشرف اور ان کے ضامن عدالت می پیش کیوں نہیں ہوئے ۔جس پر وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پرویز مشرف بیمار اور اس وقت کرچی کے ہسپتال میں زیر علاج ہیں ۔جبکہ ان کے ضامن کو عدالت میں پیش کرنے کے لئے عدالت سے12بجے تک کا وقت درکار ہے جس پر عدالت نے پرویز مشرف کے وکیل کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت 12 بجے تک ملتوی کر دی ۔12 بجے جب سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو پر ویز مشرف کے دونوں ضامن ممتاز اور نذیر احمد عدالت میں پیش ہوئے عدالت نے ضامنوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ عدالت کی توہین کر رہے ہو تیسری سماعت پر بھی آپ لوگ پیش نہیں ہوئے جس پر آپ کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے پرویز مشرف کے دونوں ضامنوں نے عدالت کو آئندہ سماعت میں پرویز مشرف کو پیش کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے درخواست کی کہ ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کئے جائیں جس پر عدالت نے ان کے وارنٹ گرفتاری کی منسوخی کے احکامات جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت میں پرویز مشرف کو ہر صورت عدالت میں حاضر ہونے کی ہدایت کی اور ضامنوں کو بھی عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ۔عدالت میں موجود نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی کے وکیل سہیل احمد راجپوت ایڈووکیٹ نے کہا کہ نواب اکبر بگٹی قتل کیس میں مخالف فریق کی جانب سے کیس کو محض طول دینے کے لئے بہانے کئے جارہے ہیں اور عدالتی احکامات پر عمل در آمد کو ممکن نہیں بنایا جارہا ۔کیس کی سماعت 19مئی تک ملتوی کر دی گئی ۔