کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ نے واپڈا کو بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ وصول کرنے سے روک دیا۔یہ حکم بلوچستان ہائی کورٹ کے جج جسٹس جناب غلام مصطفی مینگل اور جسٹس جناب عبدالقا در مینگل پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کوئٹہ انڈسٹریز ایسوسی ایشن اور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ کی جانب سے دائر کی گئی آ ئینی درخواست کی سماعت کے دوران دیا۔ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی وصولی کے خلاف دائر درخواست میں نیپرا ور واپڈا کو فریق بنا تے ہو ئے استدعا کی گئی تھی کہ بلوچستان کے بجلی صارفین سے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی وصولی غیر قانونی اور واپڈا اور نیپرا اس کا مجاز نہیں ہے اس لئے انہیں فیول پرائس ایڈ جسٹمنٹ کی وصولی سے روکا جائے۔درخواست دہندہ کی جانب سے محمد عامر ایڈوکیٹ نے کیس کی پیروی کی ۔سماعت کے دوران مدعا علیہا ن کے وکلاء کی جانب سے فیو ل ،پرائس ایڈجسٹمنٹ کی وصولی سے متعلق یکم اپریل 2014کو سپریم کورٹ کی جانب سے پاس کردہ حکم نامہ پیش کیا جسے ریکارڈ کا حصہ بنا دیا گیا ۔ عدالت نے آئینی درخواست پر حکم امتناعی جاری کرکے واپڈا کو فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی وصولی سے روک دیا اور آئندہ سماعت کیلئے فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے۔