|

وقتِ اشاعت :   April 25 – 2014

نصیرآباد (نامہ نگار) نصیرآباد کے علاقے تحصیل چھتر کے قریب شہنشاہ کے مقام پر نامعلوم مسلح افراد کی پولیس موبائل پر اندھا دھندفائرنگ ،فائرنگ کے نتیجے میں چار اہلکار اے ایس آئی کریم بخش بھنگر ہیڈکانسٹیبل صدوراخان کانسٹیبل راوت خان اور واحد بخش بروہی موقع پر ہی جابحق ہوگئے حملہ آور پولیس کے وائرلیس سیٹز اور اسلحہ بھی ساتھ لے گئے جبکہ حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تفصیلات کے مطابق نصیرآباد کے تحصیل چھتر کے علاقہ پیر شہنشاہ کے قریب پولیس موبائل گشت کر رہی تھی کہ نامعلوم مسلح افراد نے پولیس موبائل پرجدید اسلحہ سے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی جس کے زد میں چار پولیس اہلکار اے ایس آئی کریم بخش بھنگر ہیڈکانسٹیبل صدوراخان کانسٹیبل راوت خان اور واحد بخش بروہی موقع پر ہی جابحق ہوگئے واقعہ کے بعد پولیس اور سیکورٹی فورسز کے اہلکار پہنچ گئے علاقہ کی ناکہ بندی کردی واضع رہے کہ تین روز قبل اسی مقام پر نامعلوم افراد نے ریمورٹ کنڑول بم دھماکہ سے پولیس موبائل کو نشانہ بنایا تھا جس میں ڈی ایس پی سمیت تین پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگئے تھے۔ جب پولیس شہدائے کے لاشیں سول ہسپتال لائیں گئی تو شہدا کے عزیزواقارب سول ہسپتال پہنچ گئے درین اثناء پولیس شہدا کا نماز جنازہ پولیس لائن میں ادا کر دی گئی جس میں ڈی آئی جی نصیرآبادقمرالحسن،مشیر زکواۃ و عشر میر ماجد ابڑو،کمشنر نصیرآباد نوید شیخ ڈپٹی کمشنرخدائیداد خان ڈی پی او نصیرآباد محمد اظہر اکرم سمیت علاقائی عمائدین معتبرین ،کونسلران سمیت عوام کی کثیر تعداد میں شرکت کیاور سرکاری اعزاز کے ساتھ اور پاکستان کی پرچم کے ساتھ پولیس کا چاک و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا ڈی آئی جی نصیرآباد قمرالحسن نے آزادی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے جوانواں کے حوصلے بلند ہیں انہوں نے کہا کہ جرائم پیشہ افراد کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے اور عنقریب وہ پولیس کی گرفت میں ہونگے انہوں نے کہا کہ پولیس فورس امن و امان کی بہتری کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہی ہے امن و امان کی بحالی کے لئے ہر ممکن اقدامات کریں گے ۔