|

وقتِ اشاعت :   April 28 – 2014

واشنگٹن: میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا نے پاکستان میں ‘کیوبن ٹوئیٹر’ طرز کاپروگرام چلایا تھا لیکن یہ منصوبہ درکار فنڈز اکھٹے نہ کر پانے کی وجہ سے ناکام ہو گیا۔ ان رپورٹس میں پروگرام کو ‘ہماری آواز’ کے نام سے شناخت کیا گیا، جو سابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے 2009 لاہور میں شروع کیا۔ پروگرام شروع کرتے وقت ہیلری کلنٹن نےاعلان کیا تھا کہ امریکا پہلے چوبیس ملین پیغامات کو فنڈ کرے گا، جس کے بعد اس پروگرام کو خود اپنے لیےفنڈز جمع کرنا ہوں گے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے یہ پروگرام 2010 میں انتقال کرنے والے امریکی صدر کے خصوصی سفیر برائے پاکستان اور افغانستان رچرڈ ہالبروک کے دفتر سے شروع جبکہ پاکستان کی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں نے نیٹ ورک فراہم کیا۔ پروگرام شروع ہونے کے بعد ایک اعلان میں بتایا گیا تھا کہ موبائل فون پر ‘ہماری آواز’ سروس کی مدد سے خبریں شیئر کی جا سکتی ہیں۔ ‘اس کے علاوہ لوگوں کو کسی تقریب میں مدعو کرنا، خیالات و آرا کا تبادلہ، مسائل کی نشاندہی اور انہیں حل کرنے کی کوششوں میں مدد بھی لی جا سکتی ہے’۔ امریکی محکمہ خارجہ کے حکام نے نیو یارک ٹائمز کو بتایا کہ اپنے عروج پر اس پروگرام کے اخراجات دس لاکھ امریکی ڈالرز ہو گئے تھےجبکہ دس لاکھ صارفین نے 350 ملین پیغامات کا تبادلہ کیا۔ پروگرام چلانے والوں نے بتایا کہ اس سروس کو پاکستانی معاشرے کےمختلف طبقوں نےاستعمال کیا۔ ٹائمز کے مطابق، کسانوں نے اس کی مدد سے مارکیٹوں کے دام شیئر کیے تو خبر رساں ادارے نے اپنے قارئین تک رسائی حاصل کی۔ اسی طرح لوگوں نے اس کی مدد سے ایک دوسرے سے معلومات کا تبادلہ کیا۔ امریکی محکمہ خارجہ نے اس سوشل میڈیا پروگرام کی تشہیر کے لیے پاکستانی حکومت کی خدمات بھی حاصل کیں کیونکہ ان کے خیال میں اُس وقت دونوں ملکوں کے درمیان تناؤ کو ختم کرنے میں اس پروگرام سے مدد مل سکتی تھی۔ امریکی حکام نے ٹائمز کے رابطہ کرنے پر یہ بتانے سے انکار کیا کہ آیا یہ پاکستانی پروگرام ختم ہو چکا ہے یا پھر اس کے ذریعے کیا اہداف حاصل کیے گئے۔ خیال رہے کہ 2010-2009 میں امریکا نے ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکا کے درجنوں ملکوں میں اسی طرح کے پروگرام شروع کیے تھے۔ گزشتہ ہفتے، خری رساں ادارے اے پی نے انکشاف کیا تھا کہ ان میں سے ایک پروگرام ‘زن زنوئی’ کا مقصد کیوبا میں سیاسی بدامنی پیدا کرنا تھا۔