|

وقتِ اشاعت :   April 29 – 2014

کراچی: ملک کے میدانی علاقوں میں گرمی کی شدت میں اضافے کے باعث بجلی کا شارٹ فال 3 ہزار 300 میگاواٹ تک پہنچ گیا جس کے باعث بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ نے لوگوں کا جینا دوبھر کر دیا۔ کراچی اور اندرون سندھ سمیت لاہور اور دیگر شہروں میں گرمی کی شدت میں اضافے کے باعث بجلی کی آنکھ مچولی میں بھی اضافہ ہوگیا۔ وزارت پانی و بجلی کی جانب سے اندرون سندھ اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دعویٰ کیا گیا تھا لیکن غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جب کہ سندھ سمیت پنجاب کے دیہی فیڈرز پر 18 گھنٹے بجلی بند ہوتی ہے جس کے باعث پانی کی قلت ہوگئی۔ گوجرانوالہ ریجن میں  لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 20 گھنٹے سے تجاوز کرگیا، جنوبی پنجاب کے شہروں میں 14 اور دیہات میں دورانیہ 18 گھنٹے ہے۔ لاہور اور فیصل آباد میں ہرگھنٹے بعد بجلی غائب ہوتی ہے جس سے کاروبار شدید متاثر ہورہا ہے۔ دوسری جانب بنوں میں غیراعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف انجمن  تاجران کی اپیل پر شہر بھر کے بازار بند رہے، 20 سے 22 گھنٹے لوڈشیڈنگ کے خلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے  اور ٹائر جلا کر تمام راستے بند کر دیئے، تاجر رہنماؤں نے دھمکی دی  کہ اگر جمعہ تک لوڈشیڈنگ پر قابو نہ پایا گیا  توپھر سول نافرمانی تحریک شروع کریں گے۔