|

وقتِ اشاعت :   April 30 – 2014

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی کے داؤد ابراہیم کو پکڑنے کے لیے پاکستان پر حملے کے بیان کو غیر ذمے دارانہ اور شرمناک قرار دیا ہے۔ ہفتہ کو ایک گجراتی نیوز چینل سے گفتگو میں نریندر مودی نے کہا تھا کہ اگر وہ الیکشن میں کامیاب ہو گئے تو انڈر ورلڈ کے مفرور ڈان داؤد ابراہیم کو ملک واپس لائیں گےتاکہ ان کو 1993 میں ممبئی میں کیے گئے دھماکوں کی سزا دی جا سکے اور سابقہ حکومت نے اس سلسلے میں زیادہ بہتر انداز میں کوششیں نہیں کیں۔ یاد رہے کہ عدالت پہلے ہی ممبئی حملوں میں داؤد اور ان کے کچھ ساتھیوں کو ان کی غیر حاضری میں مجرم ٹھرا چکی ہے۔ مودی کے حامی کچھ تجزیہ نگار، جن میں سابق سفیر بھی شامل ہیں، مبینہ طور پر انڈیا میں دہشت گردی میں ملوث پاکستان کے متعددمذہبی رہنماؤں اور شدت پسندوں کو نشانہ بنانے میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ بی جے پی کے رہنما نے ہوم منسٹر سشیل کمار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستانی ڈان کو واپس لانے کے لیے صرف سیاسی بیانات کافی نہیں۔ مودی نے سوال کیا کہ کیا صدر اوباما نے اسامہ بن لادن کو نشانہ بنانے کے لیے ایبٹ آباد میں کیے گئے نیوی سیل آپریشن کے حوالے سے پریس کانفرنس کی تھی؟ کیا انہوں نے کوئی بیان دیا یا اسامہ سے مذاکرات کی کوشش کی؟۔ بی جے پی رہنما کی تنقید کے جواب میں سابق ہندوستانی ہوم منسٹر چدم برم نے کہا تھا کہ حکومت داؤد ابراہیم کو لانے کے لیے کمانڈوز نہیں بھیجے گی۔ منگل کو چوہدری نثار نے ایک بیان میں ہندووستانی رہنما پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مودی پہلے فیصلہ کریں داؤد ابراہیم کہاں رہ رہے ہیں اور پھر پاکستان پر حملہ کرنے کے خواب دیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ شاید نریندر مودی نے وزیر اعلیٰ گجرات کی حیثیت سے جو شرمناک اقدامات کیے ان سے کوئی سبق نہیں سیکھا حالانکہ ان کرتوتوں کی وجہ سے ان کی خاصی بدنامی ہوئی تھی۔ نثار کا کہنا تھا کہ ایک متوقع وزیر اعظم اور اہم پارٹی کے رہنما کی جانب سے ایسا بیان اشتعال انگیز اور قابل مذمت ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان دشمنی کو ظاہر کرتا ہے۔ نثار نے مزید کہا کہ نریندر مودی نے پاکستان اور مسلمان دشمنی میں تمام حدیں پار کر لی ہیں اور اگر وہ وزیر اعظم بن گئے تو خطہ عدم استحکام کا شکار ہو جائے گا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ جو لوگ پاکستان پر داؤد ابراہیم کو پناہ دینے کے الزامات اور ہماری سرزمین پر آپریشن کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں وہ جان لیں کہ پاکستانی کمزور ملک ہے نہ ہی ان دھمکیوں سے ڈرنے والا ہے اور قوم بھی اس طرح کے غیر ذمے دارانہ بیانات سے ہرگز نہیں ڈرنے والی۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خطے میں امن کی کوشش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، سرحد پار والے جان لیں کہ پاکستان کی قیادت، عوام اور خصوصاً مسلح افواج جس زبان میں بات کی گئی ہے اسی طرح جواب دینے کا حق اور مکمل طاقت رکھتی ہے۔