کابل: مغربی فورسز کی فضائیہ کی حمایت سے افغان فوج نے پاکستان کے قریب جنوب مشرقی علاقے میں کارروائی کرکے کم از کم 60 عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا ہے۔
ایک اعلامیے میں افغانستان کی انٹیلیجنس ایجنسی نے بتایا کہ جھڑپ کا آغاز اس وقت ہوا جب حقانی نیٹ ورک سے تعلق رکھنے والے 300 جنگجو دیگر غیر ملکی عسکریت پسندوں کے ساتھ پکتیکا صوبے میں افغان فورسز کی ایک بیس پر حملہ کردیا۔
پکتیکا کی سرحد پاکستان کے قبائلی علاقوں سے ملتی ہے جہاں پر حقانی نیٹ ورک جو کہ افغان طالبان کے اتحادی ہیں، کی موجودگی کا خیال کیا جاتا ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ واشنگٹن نے انخلا سے قبل نیٹ ورک کے خلاف اپنی کارروائیوں میں اضافہ کردیا ہے۔
تاہم بین الاقوامی نیٹو فورسز نے جھڑپ پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔
ملا عمر کے وفادار حقانی نیٹ ورک پر افغان جنگ کے دوران کئی بڑے حملوں کا الزام ہے۔
ان حملوں میں کابل میں ایک غیر ملکیوں سے بھرے ہوٹلوں پر حملے، ہندوستانی سفارت خانے پر حملہ، اور 2011ء میں امریکی سفارت خانے پر حملہ شامل ہے۔
امریکا نے 2012ء میں اسے بلیک لسٹ میں شامل کیا تھا۔ اس کے علاوہ پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسیوں پر بھی الزام عائد کی جاتا ہے کہ وہ اس نیٹ ورک کی حمایت کرتے ہیں تاہم پاکستان ان الزامات کو مسترد کرتا ہے۔