|

وقتِ اشاعت :   May 1 – 2014

کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہداللہ شاہد نے کہا ہے کہ حکومت مذاکرات کے ساتھ جنگ اور دھمکی کی سیاست پر عمل پیرا ہے جبکہ ہم مذاکرات کو سیاسی جنگی ہتھیار کے طور پر قبول نہیں کریں گے۔ نامعلوم مقام سے جاری ایک بیان میں شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ طالبان کے خلاف ملک بھر میں کارروائیاں تیز کردی گئی ہیں جبکہ دو روز سے بابڑ اور شکتوئی میں بھی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت مذاکرات کے ساتھ جنگ اور دھمکی کی سیاست پر عمل پیرا ہے جبکہ ہم مذاکرات کو سیاسی جنگی ہتھیار کے طور پر قبول نہیں کریں گے۔ شاہداللہ شاہد نے کہا کہ جنگ ہو یا مذاکرات ہم اصل مقصد سے انحراف نہیں کریں گے جبکہ مذاکرات میں حکومتی سنجیدگی اور خودمختاری نظر نہیں آرہی اور اس بات کا تعین بھی مشکل ہوگیا ہے کہ مذاکرات کس سے کیے جائیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ بتایا جائے  کیا جنگ اور مذاکرات ایک ساتھ چل سکتے ہیں اور مذاکراتی عمل کو کامیاب بنانا صرف طالبان کی ہی ذمے داری ہے۔