لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کے لیے مضبوط امیدوار وقار یونس نے کہا ہے کہ ان کے چیف سیلکٹر اور ٹیم مینیجرمعین خان سے کسی قسم کے اختلافات نہیں۔
سابق ٹیسٹ کپتان اور عظیم فاسٹ باؤلر وقار یونس نے بدھ کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئر مین نجم سیٹھی سے ملاقات کی۔
ملاقات کے بعد وقار نے صحافیوں سے گفتگو میں واضح کیا کہ ان کے معین یا قومی ٹیم کے کسی کھلاڑی سے کوئی اختلافات نہیں۔
وقار نے بتایا کہ وہ ان دنوں لاہور میں ہیں اور انہوں نے پی سی بی چیئرمین سے ملاقات میں بطور ہیڈ کوچ اپنی دستیابی ظاہر کی ہے۔
سابق پی سی بی سربراہ اعجاز بٹ کے دور میں مارچ، 2010 سے اگست 2011تک قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ رہنے والے وقار نے پراسرار حالات میں استعفی دے دیا تھا۔
ستاسی ٹیسٹ اور 262 ون ڈے انٹرنیشنل میچ کھیلنے والے وقار نے کہا کہ پاکستان نے انہیں بہت کچھ دیا اور ‘یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ملک کی خدمت کے لیے ہم ہر وقت تیار رہیں’۔
بیالیس سالہ وقار نے بتایا کہ انہوں نے پچھلی مرتبہ بھی ہیڈ کوچ کے لیے باقاعدہ درخواست جمع کرائی تھی لیکن ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لیے معین کو منتخب کیا گیا۔
‘ میرے خیال میں پی سی بی کسی بھی نامزد عہدے پر تقرری کامکمل اختیار رکھتا ہے اور اب اگر مجھے موقع ملے گا تو میں یقینی طور پر قومی ٹیم کے لیے تیار کردہ اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہناؤں گا’۔
یاد رہے کہ وقار یونس کو پاکستان ٹیم کے اگلے ہیڈ کوچ کے لیے مضبوط امیدوار سمجھا جا رہا ہےلیکن اس حوالے سے حتمی فیصلہ پانچ مئی کے بعد ہی ہو گا۔