کراچی: سابق زمبابوین آل رائونڈر گرانٹ فلاور پاکستانی کرکٹ کو مہکانے کے خواہشمند ہیں، انھوں نے بھی کوچنگ کیلیے درخواست دیدی ہے، انضمام الحق سے معاملات طے نہ ہونے پر انھیں بیٹسمینوں کی رہنمائی کا کام سونپا جا سکتا ہے۔
دریں اثنا چیف کوچ کے فیورٹ امیدوار وقار یونس نے ہنٹ کمیٹی کے رکن و چیف سلیکٹر معین خان سے ملاقات میں اپنے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا،ذرائع کے مطابق وقار یونس سابق کوچ ڈیوواٹمور کے برابر 15لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ چاہتے ہیں، بورڈ بھی انھیں پُرکشش رقم کی پیشکش کرنے میں کوئی قباحت محسوس نہیں کرتا۔ دوسری جانب متنازع بیان پر معین نے چیئرمین پی سی بی سے معذرت کر لی، نجم سیٹھی نے ازخود کپتان مصباح الحق کو فون کر کے ورلڈکپ تک پوزیشن پکی رہنے کا یقین دلا دیا، ساتھ ہی انھیں اس موضوع پر میڈیا سے بات نہ کرنے کی بھی تلقین کر دی۔ دوسری جانب سینٹرل کنٹریکٹ کیلیے پلیئرز کا اعلان جمعے کو متوقع ہے، پلیئرز کی درخواست پر بورڈ نے انعامات کا سلسلہ یکسر ختم کرنے سے گریز کیا ، البتہ کمی ضرورکر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پیر کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کوچ ہنٹ کمیٹی کا اجلاس ہو گا جس میں معین خان، انتخاب عالم اور ہارون رشید شرکت کرینگے، پی سی بی نے چند روز قبل ہیڈ کوچ، اسپن بولنگ کنسلٹنٹ، بیٹنگ کوچ، فیلڈنگ کوچ، اسٹرینتھ اینڈ کنڈیشننگ کوچ اور اسپورٹس فزیو تھراپسٹ کی پوزیشنز کیلیے اشتہار جاری کیا تھا، درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ 5 مئی ہی ہے، ذرائع نے نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ کئی درخواستیں کم معروف مقامی کوچز کی جانب سے بھی موصول ہوئیں جنھیں شارٹ لسٹ نہیں کیا گیا، اہم نام وقار یونس، مشتاق احمد اور ثقلین مشتاق کے ہیں، انہی کے ساتھ سابق زمبابوین آل رائونڈر گرانٹ فلاور بھی درخواست دینے والوں میں شامل ہیں،اسٹرینتھ اینڈ کنڈیشننگ کوچ، فزیو تھراپسٹ اور فیلڈنگ کوچ کیلیے انگلش کائونٹیز کے بعض آفیشلز نے بھی اپلائی کیا۔
پی سی بی پہلے ہی یہ ذمہ داریاں غیرملکیوں کو سونپنے کا ذہن بنا چکا لہذا انہی میں سے کسی کیساتھ معاہدہ ہو گا،ذرائع نے مزید بتایا کہ انتخاب عالم مکمل طور پر وقار یونس کے حامی ہیں، گذشتہ روز معین خان نے بھی لاہور میں سابق کپتان سے ملاقات کر کے ذمہ داریوں و مستقبل کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا، کمیٹی سب سے پہلے ہیڈ کوچ کا فیصلہ کرے گی، اس کے بعد مشاورتی عمل میں اسے بھی شریک کر کے دیگر اسٹاف کا تقرر ہو گا، ثقلین مشتاق کو بولنگ کوچ اور مشتاق احمد کو اسپن بولنگ کنسلٹنٹ مقرر کیے جانے کا امکان ہے، اگر انضمام الحق سے معاملات طے نہ ہوئے تو گرانٹ فلاور کو بیٹنگ کوچ کی ذمہ داری سونپ دی جائیگی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ اس بار وقار یونس کو بھاری معاوضہ ادا کیا جائیگا، وہ بورڈ حکام پر واضح کر چکے کہ کمنٹری و دیگر کوچنگ اسائمنٹس سے اچھی خاصی رقم کما لیتے ہیں، لہذا انھیں بھی واٹمور کے برابر رقم دی جائے، بورڈ بھی انھیں پُرکشش تنخواہ کی آفر کرنے میں کوئی مسئلہ محسوس نہیں کرتا، یاد رہے کہ واٹمور ماہانہ 15لاکھ روپے وصول کرتے تھے۔ دریں اثنا چیف سلیکٹر معین خان نے کپتانی کے حوالے سے متنازع بیان پر چیئرمین بورڈ نجم سیٹھی سے معذرت کر لی، ذرائع کے مطابق سابق کپتان نے چیئرمین سے بات چیت میں کہا کہ ’’ قائد کی تقرری آپ کا اختیار ہے، میں نے دانستہ ایسی بات نہیں کی، ایک سوال پر منہ سے چند الفاظ نکل گئے جنھیں میڈیا نے الگ ہی رنگ دے دیا‘‘۔ چیئرمین نے بھی ان کی معذرت تسلیم کرتے ہوئے معاملہ ختم کر دیا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ نجم سیٹھی نے کپتان مصباح الحق کو خود فون کر کے پوچھاکہ ’’کیا تم نے معین خان کا بیان دیکھا‘‘ اس پر انھوں نے جواب دیا کہ ’’ نہیں البتہ مجھ سے لوگ فون کر کے استفسار کر رہے ہیں‘‘۔ چیئرمین نے انھیں کوئی بیان دینے سے گریز کرنے کی تلقین کر دی، ساتھ ہی یقین دلایا کہ ون ڈے قیادت سے ہٹانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، اپنے کھیل اور ٹیم پر مکمل توجہ مرکوز رکھتے ہوئے ورلڈ کپ 2015میں فتح کی کوشش کرو‘‘۔
دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ نے کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹس کو بھی حتمی شکل دے دی، جمعے کو اس حوالے سے اعلان متوقع ہے، ماہانہ تنخواہوں اور میچ فیس میں 25 سے30فیصد اضافہ کیا جائیگا، کچھ عرصے پہلے بورڈ حکام نے اعلان کیا تھا کہ پلیئرز کو دیے جانے والے انعامات کا سلسلہ ختم کر دیا جائے گا تاہم اس تجویز کو عملی جامہ نہیں پہنایا جا رہا، مصباح اور بعض سینئرز نے حکام کو تجویز دی کہ سنچری،5 وکٹ یا دیگر عمدہ کارکردگی پر مراعات کا سلسلہ یکسر ختم کرنا مناسب نہ ہو گا، اس پر بورڈ نے مکمل خاتمے کے بجائے اسے محدود کر دیا ہے، سیریز جیتنے پر انعامات کی تعداد بڑھا دی جائے گی۔